میگا کرپشن‘ مقدمات کو جلد انجام تک پہنچایا جائے : چیئرمین نیب‘ علیم خان مقررہ تاریخ سے پہلے پیش
لاہور/ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے لاہور کا دورہ کیا۔ ڈی جی نیب لاہور نے میگا کرپشن کیسز پر چیئرمین نیب کو بریفنگ دی۔ پنجاب کمپنیز سکینڈل میں مبینہ کرپشن سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین نیب نے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے بھیجے گئے مقدمات مقررہ وقت میں مکمل کرلئے جائیں۔ سپریم کورٹ کے بھیجے گئے کیسز پر کوتاہی برداشت نہیں ہوگی۔ کرپشن کیسز کو قانون کے مطابق جلد ازجلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ کرپٹ عناصر سے قوم کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کرائی جائے۔ لوٹی ہوئی دولت برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔ بدعنوانی ایک ناسور ہے اس کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔ نیب افسران اور اہلکار چہروں کی بجائے کیسز پر توجہ دیں۔9 ماہ میں 22 سو ملین روپے کرپٹ عناصر سے برآمد کرائے۔ برآمد کی گئی رقم متاثرین کو واپس کی ہے۔ 300 بدعنوان عناصر کو گرفتار کرکے ریفرنسز دائر کئے۔ چیئرمین نیب لاہور نے ڈی جی نیب لاہور کی نگرانی میں کارکردگی کو سراہا اور کہا بدعنوانی ایک ناسور ہے اس کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔ مزید براں ترجمان نیب نے کہا ہے تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان نیب آفس لاہور میں پیش ہوگئے۔ عبدالعلیم خان پیشی کی مقررہ تاریخ آٹھ اگست سے پہلے خود ہی پیش ہوئے انہوں نے نیب لاہور کی ٹیم کو متعلقہ ریکارڈ جمع کرایا۔ مزید براں تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان نے بیان میں کہا ہے میں نیب آفس میں پیش ہوا اور نیب حکام نے جو تفصیلات اور دستاویزات مانگی تھیں وہ پیش کردی ہیں۔ نیب نے مجھے 8 اگست کو بلا رکھا تھا۔ 8 اگست کو پی ٹی آئی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہے، اجلاس کے باعث 8 اگست کو پیش نہیں ہوسکتا تھا۔ صباح نیوز کے مطابق نیب لاہور نے سابق چیئرمین پی ایل ڈی سی شیخ علاﺅ الدین کو بھی آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ سکیم سکینڈل میں طلب کرلیا۔نجی ٹی وی کے مطابق آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ سکیم سکینڈل کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا اور اس سلسلے میں سابق مشیر وزیراعلیٰ پنجاب طلحہ برکی اور ممبر بورڈ آف ڈائریکٹر برہان علی کو بھی نیب لاہور میں طلب کیا گیا ہے۔ ان تینوں کو نیب کی طرف سے طلبی کے نوٹس بھجوائے جارہے ہیں۔ آن لائن کے مطابق نیب لاہور نے صاف پانی سکینڈل کی تحقیقات کرتے ہوئے صاف پانی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نارتھ خالد سرحدی سمیت کمپنی کے دیگر عہدیداروںکے اہل خانہ کے بارے میں ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں صاف پانی حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیت دیگر ڈائریکٹران اور انکے اہل خانہ کے بینک اکاﺅنٹس اثاثہ جات سمیت گاڑیوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے مکمل تفصیلات ریکارڈ سمیت فراہم کریں۔ نیب نے 15 لاکھ یا اس سے زائد تنخواہ لینے والے سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نیب نے ریجنل آفس کو خط کے ذریعے ان افسران کی فہرست مانگی ہے جن کی تنخواہ 15 لاکھ یا اس سے زیادہ ہے۔ نیب نے کہا ہے ان افسران کی تعیناتی کیسے ہوئی سب تحقیقات کی جائیں گی۔ نیب نے ڈی جی پی ایس او سمیت دیگر افسران کی تنخواہوں تعیناتی کا بھی ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈی جی پی ایس او کی طرف سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ 37 لاکھ روپے تنخواہ وصول کر رہے ہیں نیب نے تفصیلات اے جی پی او اسٹیبلشمنٹ سے مانگ لی ہے۔
چیئرمین نیب