سی پیک‘ آئی ایم ایف قرضوں میں کوئی تعلق نہ کسی ملک کو مداخلت کا حق : وزیر اطلاعات
اسلام آباد (صباح نیوز+ نیٹ نیوز) نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کالاباغ ڈیم سے متعلق صوبوں میں غلط فہمیاں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔ پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ملک میں پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی پانی کے استعمال میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں بتایا ملک میں آبی بحران کے حل کے لیے 10 تجاویز زیر غور ہیں۔ بھارت کی جانب سے کشن گنگا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا نئی دہلی نے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ معاہدے کے تحت دریائے جہلم، چناب اور سندھ پاکستان کے حصے میں آئے، لیکن بدقسمتی سے ہم معاہدے کے بعد صرف 2 ڈیم ہی بنا سکے۔ قبل ازیں علاقائی یکجہتی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان کے بغیر افغانستان میں قیام امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا اور امن کے بغیر خطے کا اتحاد ناممکن ہے۔ انہوں نے واضح کیا پاکستان کو پانی کی قلت اور توانائی جیسے مسائل درپیش ہیں جبکہ اسے دہشت گردی، انتہا پسندی اور منی لانڈرنگ جیسے چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس منصوبے کی تکمیل سے ملک میں غربت کا خاتمہ اور معاشرے میں عدم توازن ختم ہوگا۔ انٹرنیشنل مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے قرض لینے پر امریکی تنقید پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا وہ اس معاملے پر کسی بھی ملک کی تنقید کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا پاکستان روس، چین و دیگر ممالک سے علاقائی رابطے بڑھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا ’ہم دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت ہیں، اور ہم بہت سے معاملات میں دنیا کے بہت سے ممالک سے آگے ہیں‘۔صباح نیوز کے مطابق انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کے تحت پاکستان میں قائم کئے جانے والے صنعتی پارکوں سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا اربوں ڈالر مالیت کے سی پیک منصوبے میں علاقائی روابط کے لئے وسیع تر مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا یہ پاکستان کا استحقاق ہے وہ اپنی معاشی پالیسی تشکیل دے کسی دوسرے ملک کو اس میں مداخلت کرنے کا حق نہیں۔ انہوں نے واضح طور پرکہا چین پاکستان اقتصادی راہداری اور آئی ایم ایف کے قرضوں کے درمیان کوئی تعلق نہیں، یہ بات باعث تعجب ہے ایک ملک ان کے درمیان تعلق جوڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کے کسی دوسرے ملک کےخلاف جارحانہ عزائم نہیں، ہم دنیا میں امن واستحکام کےلئے کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا افغانستان میں امن و استحکام علاقائی استحکام کے ہدف کے حصول کے لئے اہم ہے۔ یہ بات باعث اطمینان ہے اب پاکستان اورافغانستان امن واستحکام کے معاملات پر متفق ہیں۔خصوصی نمائندہ کے مطابق نگران وفاقی وزیر برائے آبی وسائل علی ظفر نے پانی کے بحران کے حل کے لئے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سمیت 10تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کالا باغ ڈیم بہت ضروری تھا اس پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا، ہوسکتا ہے کالا باغ ڈیم پر غلط فہمی پیدا کرنے میں غیر ملکی عناصر کا ہاتھ ہو لیکن جہاں ہم کالا باغ ڈیم نہیں بنا سکے وہاں باقی ڈیم کیو ں نہیں بنے؟ ڈیموں کے نتائج 25سال بعد میں نظر آتے ہیں، ڈیم نہ بننا آنے والی حکومت کیلئے بڑا چیلنج ہے،کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے اور پھر اس کو شروع کیا جائے۔ آر ٹی ایس کی تحقیقات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا خط ہمیں موصول نہیں ہوا ، ابھی تک صرف ہم نے خط کے بارے میں سنا ہے ، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے ہم نے 9پوائنٹ بنائے ہیں ان پر عمل کیا جائے تو اگلے پانچ سالوں میں ہم کافی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
وزیر اطلاعات