حکومت نہیں جہاد کرنے آئے ہیں ، عمران خان :بغیرپروٹوکول نیب پشاور پیش
اسلام آباد+ پشاور (وقائع نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ہیلی کاپٹر کیس کے سلسلے میں پشاور میں قومی احتساب بیورو (نیب) پشاور کے دفتر میں پیش ہو گئے جہاں وہ ایک گھنٹہ اور 10 منٹ تک موجود رہے‘ ان سے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔ عمران خان بغیر پروٹوکول نیب آفس آئے‘ کپتان کی گاڑی سابق وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے ڈرائیو کی‘ عمران خان سے کانفرنس روم میں سوالات کیے اور ایک سوالنامہ بھی دیا گیا جس کا جواب 15 روز میں دینا لازمی ہے‘ نیب ہیڈکوارٹر آمد کے موقع پر عون چوہدری‘ علی زیدی‘ سابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک اور سابق سپیکر خیبر پی کے اسمبلی اسد قیصر بھی پارٹی چیئرمین کے ہمراہ تھے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بنی گالہ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر پشاور پہنچے، جہاں پر نیب ہیڈکوارٹر پیشی میں جانے کیلئے پرویز خٹک نے خود گاڑی ڈرائیور کر کے عمران خان کو نیب عدالت لے کر گئے، گاڑی میں تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی، بابر اعوان، عون چوہدری، اسد قیصر بھی ان کے ہمراہ تھے، اس دوران عمران خان نے پرویز خٹک سے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہو رہی ہے کہ میں یہاں پر بغیر پروٹوکول کے سفر کر رہا ہوں اور کسی بھی قسم کا کوئی روٹ نہیں لگایا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ لاہور میں شریف خاندان کا بچہ بھی باہر نکلے تو اس کیلئے روٹ لگا دیا جاتا ہے، اس پر علی زیدی نے کہا کہ کراچی کے حالات تو بہت خراب ہیں وہاں پر سیاستدانوں کیلئے سکیورٹی انتظامات ضروری ہیں۔ نیب کی ٹیم نے عمران خان سے کانفرنس روم میں سوالات کیے اور انہیں ایک سوالنامہ بھی دیا گیا جس کا جواب 15 روز میں دینا لازمی ہے۔ واضح رہے کہ نیب خیبر پختونخوا نے 3 اگست کو عمران خان کو صوبائی حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کے الزام میں آج طلب کیا تھا۔ اس کیس کے سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور ایوی ایشن حکام سے بیانات پہلے ہی قلمبند کیے جاچکے ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے 2 فروری کو عمران خان کی جانب سے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا نوٹس لیا تھا۔ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 پر 22 گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹر پر 52 گھنٹے پرواز کی اور اوسطاً 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کے حساب سے 74 گھنٹوں کے 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے ادا کیے۔ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق عمران خان اگر پرائیوٹ کمپنیوں سے ہیلی کاپٹرز حاصل کرتے تو ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کافی گھنٹہ خرچ 10 سے 12 لاکھ روپے جب کہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر کافی گھنٹہ خرچ 5 سے 6 لاکھ روپے ادا کرنا پڑتا۔ مجھے خوشی ہے کہ میں بغیر پروٹوکول آیا ہوں اس موقع پر کوئی روٹ نہیں لگایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں شریف فیملی کا کوئی بھی فرد باہر نکلے تو روٹ لگا دیا جاتاہے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما علی زیدی ہے کہا کہ سیاستدانوں کیلئے سکیورٹی انتظامات ضروری ہیں۔ علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہم حکومت کرنے نہیں کرپشن کے خلاف جہاد کرنے آئے ہیں، مشکل وقت کا سامنا ہے، بہت سوچ بچار کرنا ہوگی۔ عمران خان نے پشاور میں پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں لوگ اپنی ذات کے لئے اقتدار میں آتے رہے، مخصوص نشستوں پر چنے گئے ممبران تیاری کے ساتھ اسمبلی میں آئیں، تمام منتخب ممبران احتیاط سے حکومت کے معاملات چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی طور پر بہت مسائل درپیش ہیں، کافی کام کرنا ہے۔ بلدیات میں مزید اصلاحات لانی ہیں، تعلیم میں مزیدکام کرناہے، 5 سال میں اس ملک کو تبدیل کرنا ہے اور قربانیوں کے بغیر تبدیلی نہیں آ سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں کوئی چیز کو مخفی نہیں رکھا جاسکتا، قانون میں تبدیلی کرکے صوابدیدی فنڈ کو مکمل ختم کریں گے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ اقتدار ذات کیلئے نہیں، لوگوں کی خدمت کرنی ہے،ہم نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے، دل میں خوف خدا رکھ کر شب و روز کام کریں۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد نے عمران خان کو ٹیلی فون کیا اور انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد اور دورہ قطر کی دعوت دی۔ عمران خان نے دعود قبول کرتے ہوئے امیر قطر کا شکریہ ادا کیا ا ور کہا کہ دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو مضبوط تر کرنے کے لئے تمام تر کوششیں کی جائیں گی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ہر کام میرٹ پر اور سب لوگوں کا احتساب ہوگا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی طور پر بہت مسائل درپیش ہیں لہذ اس ضمن میں بہت کام کرنا ہے، مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ کیا کرنا ہوگا، اس کے لیے بہت سوچ بچار کرنی ہوگی۔ عمران خان نے کہا کہ خرچے کم کرنے ہوں گے، کمیٹی بنائیں گے تاکہ وزیراعظم، صدر اور وزیروں کے خرچے کم کریں، 50 فیصد پاکستانی 2 وقت کی روٹی نہیں کھا سکتے، ملک میں غربت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کیسے بنی، صرف 11 سال میں رومی سلطنت کو شکست ہوئی، جنگ یرموک میں 13 سال میں فارس کو شکست دی، 7 سو سال تک مسلمان دنیا کی عظیم قوم رہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے، اقتدار ذات کیلئے نہیں لوگوں کی خدمت کرنی ہے، کے پی میں مزید کام کرنا ہے، بلدیات میں مزید اصلاحات لانی ہیں، پولیس اور تعلیم میں مزید کام کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کوئی گروپنگ نہیں کرنی، جو وزیر کام نہیں کرے گا اسے تبدیل کریں گے، لیڈر کا کوئی گروپ نہیں ہوتا، لیڈر کا صرف نظریہ ہوتا ہے جب کہ 5 سالوں میں اس ملک کو تبدیل کرنا ہے، قربانیوں کے بغیر تبدیلی نہیں آسکتی۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے کنٹری ریذیڈنٹ اور کوآرڈینیٹر نیل بوہن نے منگل کو بنی گالہ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی اس موقع پر تحریک انصاف کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر شہزاد وسیم نے عمران خان کی معاونت کی اقوام متحدہ کے کنٹری ریذیڈنٹ نے عمران خان کو الیکشن میں ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ دریں اثناء پاکستان کرکٹ بورڈ سے ملحق حیدر آباد‘ کشمیر اور ایبٹ آباد ریجن کے حکام پر مشتمل ایک وفد نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ میں مبینہ بدعنوانی اور بے قاعدگیوں سے آگاہ کرتے ہوئے بدعنوانیوں کے مرتکب افراد کے خلاف تادیبی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے نظام میں پختگی کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔