• news

وزیراعلی پنجاب نوجوان اور کلین ہو گا : عمران : خیبر پی کے میں محمود خان نامزد

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں حالیہ انتخابات پانی پت جنگ جیسے تھے لیکن اس انتہائی مشکل انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے پر سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کئی ایسے امیدوار بھی ہیں جنہیں تحریک انصاف کا ٹکٹ نہیں ملا، جس کے بعد انہوں نے آزاد حیثیت میں انتخابات جیتے لیکن آئندہ انتخابات میں ٹکٹ دینے کی پالیسی مزید مئوثر بنانا ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم اپنی حکومت کے پہلے 100 دنوں میں وہ کام کریں گے جن سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا وجود منتشر ہوجائے گا۔ تحریک انصاف سیاسی اقدار بدلے گی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرے گی۔ قابلیت اور اہلیت ریاست مدینہ کا اہم جزو تھا اور قانون کی بالادستی ریاست مدینہ کا دوسرا اہم جزو تھا۔ مجھے کیوں نکالا مہم کا پورا خلاصہ یہ ہے کہ مجھ سے پوچھنے کی ہمت کیسے ہوئی۔ 1970ء کے بعد پہلی مرتبہ عوام نے نظریے کو ووٹ دیا ہے، اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ باعزت سیاست کریں یا روایتی سیاست کی جانب لوٹ جائیں۔ پیپلز پارٹی اس وقت تک ناقابل تسخیر تھی جب تک نظریے سے جڑی رہی، زرداری نے نظریے سے خود کو الگ کیا تو پیپلز پارٹی ریزہ ریزہ ہوگئی جبکہ مسلم لیگ (ن) کا شیرازہ بھی بکھرنے کو ہے۔ پنجاب کابینہ میں جوان اور تجربہ کاروں کی ٹیم لے کر آ رہا ہوں۔ ملک کے بڑے صوبے میں ہمیں چیلنجز کا سامنا ہے، یہاں کے لوگوں کو ریلیف دیںگے۔ پنجاب پولیس میں کے پی پولیس کیطرز کی اصلاحات لائیں گے، ہم نے ٹکٹ دینے کے عمل کو مزید بہتر کرنا ہے، جن حلقوں میں پی ٹی آئی کمزور ہے وہاں ابھی سے کام شروع کرنا ہے، طویل جدوجہد کے بعد ہماری پارٹی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔ ہم نے پارٹی کو ایک ادارہ بنانا ہے، یہ کوئی عام پارٹی نہ ہو جہاں پر سفارش ہو،سب سے زیادہ ذمہ داری پنجاب والوں پر ہے۔ دو قسم کی سیاست ہے،ذاتی سیاست جس میں پیسہ بنانے آتے ہیں، اس سیاست نے سیاستدانوں کو ذلت دی ہے، سیاستدان عوام کا نام لے کر اقتدارمیں آکر اپنی ذات کا سوچتے ہیں۔ میں لوگوں سے وعدہ کرکے آیا ہوں کہ مدینہ کی ریاست بنانی ہے، آپ نے عوام کے پیسے کو اللہ کی امانت سمجھنا ہے، قوم کا پیسہ بچانا ہے تاکہ عوام کی فلاح پر خرچ کیا جاسکے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں وزیراعلیٰ اسے نامزد کروں گا جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہو گا، فیصلہ میرٹ پر ہو گا، نوجوان اور کلین وزیراعلیٰ لا رہا ہوں اس پر کسی قسم کا کوئی سوالیہ نشان نہیں۔ تمام ارکان کو وزیراعلیٰ کا بھرپور ساتھ دینا ہو گا۔ معلوم تھا کہ اصل پانی پت کی جنگ پنجاب میں لڑی جائے گی، نئے پاکستان کا آغاز پنجاب سے ہو گا۔ پنجاب کے سکولوں اور ہسپتالوں کو بہتر سے بہتر بنائیں گے۔عوام اب نظرئیے کے سوا کسی کو ووٹ نہیں دیں گے۔اپنی ذات اور خاندان کی آبیاری کرنے والے مسترد ہو جائیں گے۔ پارٹی میں بھی وہی آگے آئے گا جو نظرئیے کی بے لوث خدمت کرے گا۔ پانچ سال میں 5کارپوریشنز نے 3400ارب روپے برباد کر دئیے۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سابق حکومت قرضوں کا پہاڑ چھوڑ کر گئی اور معیشت کی بری حالت کردی ، جس کے باعث ہماری ا?نے والی حکومت کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن اس کے باوجود ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے منشور پر عمل پیرا ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ہمارے پاس نمبر گیم مکمل ہوچکا ہے اور امید ہے کہ ووٹنگ کے وقت ہمارے نمبر 180 سے 186 تک ہوسکتے ہیں۔ تحریک انصاف 1 کروڑ 68 لاکھ ووٹ لے کر پاکستان کی مقبول ترین جماعت بن کر ابھری ہے اور مرکز میں سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ہے اور پنجاب میں آزاد ارکان کے شامل ہونے کے بعد ہم پنجاب میں بھی سب سے بڑی جماعت بن گئے ہیں۔ پنجاب میں واضح اکثریت کے لئے 149 ارکان کی تعداد درکار ہے اور آج کے اجلاس میں جن ارکان نے ہمیں حمایت کا یقین دلایا ہے، ان کی تعداد کو دیکھا جائے تو وہ 164 تک تھی۔ تحریک اںصاف پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے اور عمران خان کی جانب سے آزاد ارکان کو بتایا گیا کہ یہ انتخابات ماضی کے مقابلے میں منفرد تھا کیونکہ اس میں ووٹر اور عوام نے نئے تقاضوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ووٹر اور عوام نے واضح پیغام دیا ہے کہ ہمیں بدعنوان قیادت نہیں چاہیے، کیونکہ ناقص حکمرانی نے ہمارے اداروں اور معیشت کو برباد کیا ہے، لہٰذا ہمیں گڈ گورننس چاہئے۔ ووٹرز نے واضح پیغام دیا کہ ہمیں روایتی سیاست نہیں چاہیے بلکہ ہمیں سیاسی انداز اور فکر بدلنا ہوگی اور انشاء اللہ آنے والے دنوں میں تحریک انصاف ایسے اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، جس سے عوام کا فائدہ ہو۔ ہمارا 100 دن کے پروگرام میں ہم سب حاصل نہیں کرسکتے لیکن ہم بہت سی چیزوں کا ا?غاز کردیں گے اور امید ہے کہ ہم 5 سالہ دور میں انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ عمران خان نے اپنے ارکان سے کہا ہے کہ ہم نے حکومت نہیں جہاد کرنا ہے اور نئے پاکستان کے لیے پرانی سوچ کو بدلنا ہوگا اور پارٹی کو متحد رکھنا ہوگا۔ گروپنگ سے لیڈر نہیں بنتا بلکہ نظریے سے بنتا ہے اور پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ نظریاتی سیاست کی ہے۔ایرانی صدر حسن روحانی نے عمران خان کو فون کیا۔ اعلامیہ پی ٹی آئی کے مطابق پاک ایران تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ایرانی صدر نے کہا کہ پاک ایران تعلقات میں مزید پختگی اور اضافے کے خواہاں ہیں۔ پاکستان اور ایران مذہبی اور ثقافتی رشتے میں جڑے ہیں۔ ایرانی صدر نے چیئرمین تحریک انصاف کو ایران کے دورے کی دعوت دی۔ عمران خان نے ایران کے دورے کی دعوت قبول کر لی۔ انتقال اقتدار کا عمل مکمل ہوتے ہی دورے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایران سے خصوصی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے۔ عمران خان سے امریکہ کے قائم مقام سفیر جان ہوور نے ملاقات کی۔ اس موقع کے دوران اسد عمر، نعیم الحق، شہزاد وسیم اور فواد چودھری بھی موجود تھے۔ امریکی قائم مقام سفیر نے پاک امریکہ تعلقات مزید بہتر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ امریکی قائم مقام سفیر نے عمران خان کو کامیابی پر مبارکباد دی۔ امریکی قائم مقام سفیر نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات کو مزید بہتر بنائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔ پاکستان افغانستان میں مکمل استحکام کا خواہشمند ہے۔ ہمیشہ افغانستان میں سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔ جنگ اور قوت کا استعمال افغانستان کے مسئلے کا حل نہیں۔ افغانستان کا استحکام پاکستان، امریکہ اور خطے کے مفاد میں ہے۔ پاک امریکہ تعلقات میں اتار چڑھائو کی وجہ باہمی اعتماد کا فقدان ہے۔ امریکہ کے ساتھ اعتماد پر مبنی تعلقات کیلئے پرعزم ہیں۔ امریکہ کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات کو اہم سمجھتے ہیں۔ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات میں مزید سرگرمی وقت کا تقاضا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے محمود خان کو وزیراعلیٰ خیبر پی کے نامزد کر دیا۔ عمران خان نے خود اپنا اختیار استعمال کر کے محمود خان کو نامزد کیا۔عمران خان نے کہا ہے کہ سب تیار رہیں نئے پاکستان کا آغاز پنجاب سے ہوگا، پنجاب کے سکول ہسپتال ٹھیک کر دئیے جائیں گے، ملک اور پنجاب سے سفارشی کلچر کا خاتمہ بھی کرنا ہے، پنجاب کی زراعت اور کسانوں کے حالات ٹھیک کرنے ہیں اس لئے ہر حلقے میں میرٹ پر کام شروع کریں گے۔ پنجاب کے لوگ کئی دہائیوں سے مفلسی کی زندگی گزار رہے ہیں غریبوں کیلئے فوری فیصلے کرنے ہیں۔ چاہتا ہوں تحریک انصاف سیاست میں ایک ادارہ بنے، پنجاب میں تبدیلی کیلئے آپ سب نے کوشش کرنی ہے اس الیکشن میںکے پی کے میں ہم سب جماعتوں سے آگے تھے، پنجاب میں اب تبدیلی آپ نے لانی ہے پنجاب کے جو آزاد ارکان میرے ساتھ ملے ہیں ان کا خیرمقدم کرتا ہوں، پنجاب میں تبدیلی لانے کی جنگ آپ نے جیتی ہے۔ اصل جنگ پنجاب میں ہوگی، اسے ڈٹ کر لڑنا ہے، ساری نظریں پنجاب میں حکومت سازی پر جمی ہوئی ہیں، ہم میرٹ اپنا کر ابھی سے اگلے الیکشن کی بھی تیاری کریں گے الیکشن میں ہمارا مقابلہ صرف ن لیگ سے تھا ہمیں حکمرانی نہیں جہاد کرنا ہے، منشور پر چلنا ہے، پارٹی کا متحد ہونا ضروری ہے جسے نامزد کروں اسے قبول کرنا ہوگا، گروپ بندی نہیں نظریے کی سیاست چلے گی۔ کے پی کے کی طرح پنجاب میں بھی پولیس میں اصلاحات لائیں گے کیونکہ انصاف صرف میرٹ کرتا ہے اس لئے میرے سارے فیصلے میرٹ کے مطابق ہوں گے۔ میں آپ سے کبھی وہ کام کرنے کا نہیں کہوں گا جو میں خود نہیں کروں گا۔ خیبر پی کے میں آج ہماری دوتہائی اکثریت ہے لیکن پنجاب میں اکثریت کی جنگ آپ نے لڑنی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن