رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی کی تحقیقات کی جائیں گی‘ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرینگے : ڈائریکٹر الیکشن کمشن
اسلام آباد(صباح نیوز)ڈائریکٹر الیکشن الیکشن کمیشن چوہدری ندیم قاسم نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کے مطالبہ پر پہلے ہی عملدرآمد کر چکا ہے اور کابینہ ڈویژن کو معاملہ کی تحقیقات کے لیے لکھ چکا ہے ۔رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم نے صحیح طریقہ سے کام نہیں کیا اس معاملہ کی تحقیقات کی جائیں گی۔ دنیا بھر میں جہاں بھی الیکشن میں ٹیکنالوجی استعمال ہو رہی ہے وہ کسی نہ کسی شکل میں متنازعہ ہے۔ بین الاقوامی سطح پر بیٹ پریکٹس یہ ہے کہ الیکشن کے معاملات میں ٹیکنالوجی کو کم از کم شامل کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار چوہدری ندیم قاسم نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ا نہوں نے کہا الیکشن کمیشن آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کے لیے کابینہ ڈویژن کو کمیٹی بنانے کے لیے ہدایات دے چکا ہے ۔ہم نے جو ٹی او آرز بھیجے ہیں۔ ہم نے اس میں سات نکات رکھے ہیں۔آر ٹی ایس کی کنیپشن سے لے کر اس کے عملدرآمد تک اور اس میں اس کی تربیت شامل ہے۔منصوبہ کس طرح بنایا گیا اور اس کے بعد 25 جولائی کو ناکامی کی وجوہات اور اس کے بعد ذمہ داری کا تعین کیا جائے کہ کس وجہ سے یہ چیزیں ہوئیں اور مستقبل کے حوالے سے تجاویز بھی کمیٹی کا مینڈیٹ ہوگا اور وہ مستقبل کے حوالے سے تجاویز بھی دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس مطالبہ پر پہلے ہی عملدرآمد کرچکا ہے اورتحقیقات کے لیے لکھا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ آر ٹی ایس سسٹم الیکشن کمیشن نے آﺅٹ سورس کیا تھا اور یہ نادرا کو منصوبہ دیا گیا تھا۔ نادرا نے یہ منصوبہ بنایا اور اس پر عملدرآمد بھی کیا۔انہوں نے کہا رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم نے صحیح طریقہ سے کام نہیں کیا اور اس معاملہ کی تحقیقات کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا الیکشن ایکٹ 2017ءکے تحت الیکشن کے بعد جو رپورٹ بنے گی وہ پارلیمنٹ کے سامنے رکھی جائے گی کہ اس ایکٹ میں یہ یہ چیزیں رکھی گئیں اور اس بناءپر یہ یہ مسائل سامنے آئے۔اس لیے اس کی تحقیقات کرنا بھی ضروری تھی۔انہوں نے کہا ایک نیا الیکشن ایکٹ بنایا گیا اور اس کے آٹھ ماہ کے اندر انتخابات منعقد کیے گئے اس ایکٹ میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جن کے بارے میں الیکشن کمیشن نے اپنے تحفظات ظاہر کیے تھے اور انہی چیزوں میں زیادہ تر مسائل سامنے آ رہے ہیں یہ اسی طرح کے مسائل ہیں جس قسم کی باتیں الیکشن کمیشن نے کی ہوئی ہیں یہ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔الیکشن کمیشن نے خود آر ٹی ایس سسٹم متعارف نہیں کروایا بلکہ الیکشن ایکٹ 2017ءکے اندر باقاعدہ شق رکھی گئی۔یہ ایکٹ کاحصہ ہے اس لیے الیکشن کمیشن پابند تھا کہ اس طرح کا سافٹ ویئر بناتا اور نتائج کو جمع کرواتا۔انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پہلے بھی آر ٹی ایس سسٹم کو استعمال کیا گیا اور اس میں کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوا ،آنے والے ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا۔ اگر الیکشن کمیشن مناسب سمجھے گا تو آرٹی ایس کا استعمال کرے گا جو کہ قانون میں لکھا گیا تھا۔
ڈائریکٹر الیکشن کمشن