طالبان کا غزنی پر بڑا حملہ‘ 140 اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ
کابل (اے ایف پی + آئی این پی) افغانستان کے جنوبی صوبے کے دارالحکومت غزنی میں طالبان نے بڑا حملہ کر دیا، طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں۔ افغان حکام کے مطابق صوبہ غزنی میں طالبان نے رات گئے چاروں جانب سے حملہ کردیا۔ طالبان شہر کے مضافات میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ حکومتی اہلکار کے مطابق حملے میں درجنوں جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ جھڑ پوں کے دوران 100 سے زا ئد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ غزنی سے کابل جانے والی ہائی وے کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق غزنی میں جھڑپوں کے دوران سکیورٹی فورسز کے 140اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا طالبان نے شہر کے تمام حصوں پر قبضہ جما لیا ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا سینکڑوں مجاہدین غزنی شہر میں داخل ہوئے اور پولیس ہیڈکوارٹرز اور تمام 6پولیس ڈسٹرکٹس پر قبضہ کر لیا۔ طالبان جنگجوئوں نے بالاحصار کی اہم ترین فوجی چھائونی بھی اپنے قبضے میں کر لی ہے۔ غزنی میں طالبان کے مسلسل حملوں کے بعد امریکی فوج نے شہر میں طالبان کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد فضائی حملے کئے۔ شہر میں طالبان کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا۔امریکی فورسز کے ترجمان نے کہا باغیوں کی جانب سے لڑائی کا آغاز جمعرات کو رات گئے ہوا تھا جو جمعہ کی صبح رک گیا تھا۔ دکاندارسلیم کا کہنا تھا کہ ہماری زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے اور طالبان شہر میں ہر جگہ آزادانہ گھول رہے ہیں۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عارف نوری کا کہنا تھا کہ کئی گھر اورآدمی چیک پوائنٹس مارٹر حملوں کی زد میں آئے جب کہ درجنوں طالبان جنگجوئوں کی لاشیں سڑکوں پر پڑی دکھائی دیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ شہر کا کنٹرول اب بھی حکومت کے ہاتھ میں ہے۔