غزنی میں جھڑپیں جاری‘ افغان حکومت اور طالبان کے شہر پر کنٹرول کے متضاد دعوے
کابل (صباح نیوز، آن لائن)افغان طالبان اور افغانستان کی حکومت نے ملک کے جنوب مشرقی شہر غزنی کو اپنے کنٹرول میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساںا دارے کے مطابق افغان حکام نے کہا ہے کہ غزنی میں سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن کیا ہے۔ غزنی پر طالبان کے مسلسل حملوں کے بعد امریکی فوج نے شہر میں طالبان کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد فضائی حملے کیے۔ طالبان نے گزشتہ روز شہر پر حملہ کرکے رہائشی علاقوں میں گھروں پر قبضہ کرلیا تھا۔ طالبان ٹیلی کمیونی کیشن ٹاور بھی تباہ کر دیا تھا۔افغان حکام نے کہا غزنی کے مختلف حصوں میں صورت حال کنٹرول میں ہے،شہر کے مغربی حصے میں وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں جبکہ وسطی حصے میں معمولات زندگی بحال ہیں،ٹیلی کام سروسز منقطع کردی گئی ہیں۔غزنی میں گزشتہ روز شروع ہونے والی جھڑپوں میں 16افراد ہلاک اور 30زخمی ہوئے۔دوسری جانب طالبان نے شہر میں کئی چیک پوسٹوں اور سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرنے اور درجنوں سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کرنے اور ایک ہیلی کاپٹر کو بھی مار گرانے کا دعوی کیا ہے۔افغان فورسز نے کہا کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں درجنوں طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے ۔علاقہ مکینوں نے بتایاانہوں نے طالبان جنگجوئوں کو سڑکوں پر آزادانہ گشت کرتے دیکھا ہے، بلکہ طالبان نے مساجد سے اعلان کر کے شہریوں کو گھروں تک ہی محدود رہنے کے لیے بھی کہا ہے۔افغان فورسز اور طالبان دونوں جانب سے حملوں کے بعد علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔طالبان جنگجوئوں کو علاقے سے نکالنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی،غزنی پر طالبان کے حملے کے بعد شہر میں افغان سپیشل فورسز بھی تعینات کردی گئی ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقامی حکام نے بتایا شمالی صوبہ بغلان میں امریکی اتحادی فورسز نے طالبان کے ٹھکانوں کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بیس طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔ حکام کا کہنا تھا حملوں میں جنگجوئوں کے اسلحہ اور ہتھیاروں کے چار بڑے گودام بھی تباہ ہوئے ہیں ۔