آئندہ پنجاب سے کلین سویپ کرینگے‘ بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں : عمران
اسلام آباد/ لاہور (وقائع نگار خصوصی + نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + خصوصی نامہ نگار + ایجنسیاں) نامزد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کا بنی گالہ میں اہم اجلاس ہوا۔ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر انتخابات ہارنے والے امیدواروں کے معاملات کا جائزہ لیا گیا اور ان کے ہارنے کی وجوہات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں خالی ہونے والی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں الیکشن ہارنے والے امیدواروں نے شرکت کی۔ عمران خان وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے سے قبل تمام پارٹی امور نمٹانا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ کارکن بلدیاتی انتخابات کی تیاری ابھی سے شروع کریں۔ عمران خان نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پنجاب سے کلین سویپ کریں گے۔ انہوں نے امیدواروں کو ہدایت کی کہ عوام کے ساتھ رابطے برقرار رکھیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور وزارت عظمیٰ کے مضبوط امیدوار عمران خان نے آئندہ حکومت میں وزارتوں سے متعلق اہم فیصلے کر لئے ہیں۔وفاقی کابینہ 20اگست کو حلف اٹھائے گی، اس حوالے سے چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی مشاورت حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہے اور وزارتوں سے متعلق اہم فیصلے کر لیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عبدالرزاق داود کو وزیراعظم کا مشیر برائے تجارت اور بابر اعوان کو مشیرِ قانون بنایا جاسکتا ہے، عمران خان نے وزارت داخلہ کا قلمدان فی الحال اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔شاہ محمود قریشی کو وزارت خارجہ کا قلمدان دیا جائے گا، وزارت دفاع کےلئے پرویز خٹک اور وزارت خزانہ کےلئے اسد عمر کا نام زیر غور ہے، وزارت اطلاعات و نشریات کےلئے فواد چوہدری مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے ہیں، وزارت پانی و بجلی اور وزارت توانائی کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا اتحاد غیر فطری ہے یہ دیرپا نہیں ہے بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کے وزیر اعظم کے امیدوار ہونے پر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کر دیا ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے احتجاج میں پیپلز پارٹی ایم کیو ایم اور اے این پی شامل نہیں ہوئیں ان جماعتوں نے مسلم لیگ (ن)کے اس رویے کی تائید نہیں کی اسعد محمود حلف اٹھا کر مولانا فضل الرحمن کے سڑکوں پر احتجاج کے موقف کی نفی کر دی ہے عمران خان کپتان اور میں نائب کپتان ہوں کپتان جہاں کھڑا کرے گا میں وہاں کھیلوں گا سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے عمل سے ہمارے موقف کی تائید ہوگئی ہے۔ وہ پارلیمینٹ کے باہر صحافےوں سے گفتگو کررہے تھے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس گزشتہ شب مقامی ہوٹل میں ہوا اجلاس میں تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی اور نامزد گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں 186 سے زائد ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے حوالے سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ارکان کو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابی عمل کے حوالے سے بریف کیا گیا۔ اجلاس میں نامزد سپیکر چوہدری پرویز الٰہی، عبدالعلیم خان، میاں محمود الرشید، میاں اسلم اقبال، سبطین خان، راجہ یاسر ہمایوں، راجہ بشارت، سردار حسنین بہادر دریشک سمیت دیگر اہم رہنما بھی شریک تھے۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا معرکہ جیت لیا ہے، پنجاب اسمبلی میں بھی بھرپور کامیاب ہوں گے۔ جبکہ نامزد گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورکا کہنا تھا کہ اپوزیشن متحد نہیں ہے، تقسیم ہو رہی ہے، ہم نے عمران خان کے ویژن کے مطابق کام کرنا ہے۔پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تمام اراکین کہ شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعلیٰ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے عہدوں پر تحریک انصاف پنجاب میں ریکارڈ کامیابی حاصل کرے گی۔ نامزد اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ عمران خان کا اور ہمارا ویژن ایک ہے، تباہ شدہ پنجاب کو پاﺅں پر کھڑا کریں گے۔
عمران