خیبر پی کے ہسپتالوں میں صفائی بہتر نہ ہوئی حکومت پانچ سال کیا کرتی رہی : چیف جسٹس
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان نے خیبر پی کے کے ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق ازخود کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے خیبر پی کے کے ہسپتالوں میں صفائی کا نظام بہتر نہیں کیا جا سکا، حکومت پانچ سال کیا کرتی رہی، عمران خان کے کزن نوشیروان برقی تھوڑے وقت کیلئے پاکستان آتے ہیں اور گڑبڑ کر کے واپس چلے جاتے ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے خیبر پی کے کے ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ کے پی کے ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹر تک فعال نہیں تھا۔ ایوب میڈیکل کالج کی حالت بھی قابل تشویش، کالج کے آپریشن تھیٹر میں کیٹلی میں چائے بنائی جا رہی تھی، کے پی کے حکومت نے ہسپتالوں کی بہتری کیلئے بورڈز تشکیل دینے کا دعوی کیا تھا، سی ای او شوکت خانم ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا ہسپتالوں کی بہتری کیلئے ڈیڑھ سال لگا کر بورڈز فعال کئے گئے اتنے کم عرصے میں چیزوں کو ٹھیک کرنا آسان نہیں تھا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا نوشیروان برقی عمران خان کے کزن ہیں ناں؟ کے پی کے ہسپتالوں کا تمام سسٹم عمران خان کے کزن چلا رہے تھے۔ ہسپتالوں کی بہتری کیلئے بنائے گئے بورڈز نے عدالتی حکم عدولی کے سوا کچھ نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کے پی ہسپتالوں میں صفائی کا نظام بہتر نہیں کیا جاسکا وہ کارکردگی ظاہر کریں جتنا کام کیا ہے، خیبر پی کے کی حکومت پانچ سال کیا کرتی رہی، شوکت خانم چلا رہے ہیں لیکن سرکاری ہسپتال نہیں چلتے۔ چیف جسٹس نے کہا عمران خان کے کزن نوشیروان برقی سارا وقت امریکہ رہتے رہے وہ کچھ وقت کیلئے پاکستان آتے اور گڑبڑ کر کے واپس چلے جاتے، عدالت نے کے پی ہسپتالوں کی بہتری کیلئے قائم کردہ تمام سابقہ بورڈز کی تفصیلات ایک ماہ میں طلب کر لیں۔ مزید براں سپریم کورٹ میں کٹاس راج مندر کا پانی خشک ہونے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سیمنٹ فیکٹریوں کو زمینی پانی استعمال کرنے کی بجائے پانی کا متبادل انتظام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بیسٹ وے فیکٹری کے سربراہ اور انتظامیہ کو طلب کر لیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے چکوال میںسیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے مفت استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بیسٹ وے سیمنٹ فیکٹری اربوں روپے کا پانی مفت پانی استعمال کررہی ہے لیکن پانی کے استعمال کی مد میں ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔ پاکستان میں پانی کی قلت ہے چکوال میں پانی کا قحط پڑ گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا غالباً بیسٹ وے والے بڑے لوگ ہیں کہ مسلسل عدالتی احکامات کی حکم عدولی کر رہے ہیں، عدالت سے تعاون ہی نہیں کیا جا رہا۔ ان کا مزید کہنا تھا بیسٹ وے کیساتھ مقامی انتظامیہ بھی ملی ہوئی ہے، کل بیسٹ وے کے سربراہ اور اعلی انتظامیہ پیش ہو۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سیمنٹ فیکٹریوں کو 20,20کروڑ پانی کے واجبات جمع کروانے کا کہہ دیتے ہیں۔ روزانہ کا معلوم نہیں کتنے کیوسک پانی استعمال ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ایک ماہ کے اندر پانی کی قیمت ادا کریں یا فیکٹریاں بند کر دیں گے۔ چکوال کی لوکل آبادی کو قدرتی چشموں سے محروم نہیں کر سکتے اس لئے سیمنٹ فیکٹریاں اپنے متبادل پانی کا بندوبست کریں۔ بعدازاں کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔ آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے قرض معافی سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں معاف کرائے گئے قرض کا 75فیصد واپس نہ کرنے والوں کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دے دیا۔ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں قرض معافی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے گزشتہ سماعت پر قرض دہندگان کو 2 آپشنز دیئے تھے۔ انہوں نے کہا پہلے آپشن کے مطابق پرنسپل رقم کا 75 فیصد جمع کرانا تھا، آپشن نمبر2 کے مطابق قرض معاف کرانے والوں کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا آج سماعت میں کئی فریقوں نے آپشن نمبر ایک کا انتخاب کیا ہے جس پر سپریم کورٹ نے باقی فریقوں کی جائیداد قرق کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا رپورٹ اور حالات دیکھنے کے بعد ہم نے سوچا معاملہ یہیں نمٹا دیا جائے، ہم نے پرنسپل رقم پر 25 فیصد رعایت دی تھی۔ انہوں نے کہا نیک نیتی ظاہر کرنے کے لیے رقوم جمع کرائیں، ماتحت عدالتوں میں معاملات لٹک نہ جائیں اس لیے فریقین کو آپشن ون دیا۔ علاوہ ازیں عدالت میں چین میں پھنسے مسافروں سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں شاہین ایئرلائن کے سی ای او پیش نہ ہو سکے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے شاہین ایئرلائن کے چیف ایگزیکٹو افسر عدالت کو بتائیں کہ وہ چین میں پھنسنے والے متاثرین کو کتنا معاوضہ دیں گے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کہاں ہیں شاہین ایئر لائن کے سی ای او، آج انہوں نے پیش ہونا تھا؟ نجی ایئرلائن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے بیٹے کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی جس کے سبب وہ نہیں آسکیں گے۔ چیف جسٹس نے جوابی ریمارکس میں کہا کہ اس کیس کو لاہور میں سنیں گے۔ آئندہ سماعت پر شاہین ایئر لائن کے سی ای او آکر بتائیں کہ متاثرین کو کتنا معاوضہ دیں گے۔ عدالت عظمیٰ نے چین میں پھنسے پاکستانی مسافروں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی۔
چیف جسٹس