کیا احتساب شفافیت اور غیرجانبداری سے آگے بڑھ سکے گا؟
اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں ملک میں تبدیلی لانے کے لئے سب سے پہلے کڑا احتساب کامشکل اعلان کیا ہے،کیا عمران خان احتساب کے عمل کو شفافیت اور غیر جانبداری سے آگے بڑھا سکیں گے؟نیب میں خود وزیر اعظم عمران خان،ان کی پارٹی کے اہم رہنماﺅں علیم خان،ذولفی بخاری ودیگرکے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان کے بائیسویں وزیراعظم کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد اپنی پہلی تقریر انتہائی جارحانہ انداز میں کی اور واضح طور پر کہا کہ کسی چور کو این آر او نہیں ملے گا اور کڑا احتساب کیا جائے گا ،یہاں پہلا سوال تو یہ ہے کہ عمران خان ایسے ماحول میں کڑے احتساب کے عمل کو آگے بڑھا سکیں گے جبکہ ان کی پارٹی کے اپنے اہم رہنماﺅں کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب ) میں تحقیقات جاری ہیں کود وزیر اعظم عمران خان کے خلاف نیب میں غیر قانونی طور پر خیبر پی کے کا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی تحقیقات جاری ہیں ،لاہور سے تحریک انصاف کے رہنماءعلیم خان کے خلاف نیب تحقیقات کر رہا ہے اور وہ متعدد بار نیب میں پیش ہو چکے ہیں،عمران خان کے قریبی دوست ذولفی بخاری کے خلاف غیر قانونی کمپنیوں کے حوالے سے نیب راولپنڈی میں تحقیقات جاری ہیں،اس طرح اپوزیشن کے اہم رہنماﺅں میاں شہباز شریف،خواجہ آصف ،خواجہ سعد رفیق،آصف علی زرداری،فریال تالپور سمیت دیگر رہنماءکرپشن کے کیسز کا سامنا کر رہے ہیں،عمران خان کے لیے کڑے احتساب کے اعلان پر عملدرآمد آسان نہیں ہو گا جبکہ ان کو ایک بڑی اور سخت اپوزیشن کا بھی سامنا ہے۔اگر نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو قومی احتساب بیورو(نیب)کی طرف سے ملک بھرکی احتساب عدالتوں میں دائر 1230ریفرنس زیر سماعت ہیں ۔ سال 2017میں نیب میںبدعنوانی کی کل 1485شکایات درج کرائی گئیں جن میں سے 997نمٹادی گئیں جبکہ 488شکایات جانچ پڑتال کے مرحلے میں ہیں،نیب نے گذشتہ سال 1249انکوائیریاں کی گئی جن میں سے772نمٹادی گئیںاور 692زیرالتواہیں ، اعداوو شمار کے مطابق 548انوسٹی گیشنزمیں سے 296انوسٹی گیشنزنمٹائی گئیں اور باقی 301انوسٹی گیشنز زیرالتواہیں۔ 2017ءمیں کل 199ریفرنس دائر کئے گئے ، گذشتہ سال کل1801مقدمات مکمل کئے گئے ۔ ہ نیب نے اب تک بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 296.850ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔مذکورہ صورتحال کڑے احتساب کے لیے مدد گار ہو گی اور کیا احتساب کا عمل شفافیت اور غیر جانبداری سے آگے بڑھ سکے گا؟
احتساب کا عمل