بڑا بریک ڈاﺅن، کراچی، حیدر آباد سمیت سندھ کے 14 شہری اور بلوچستان کے کئی اضلاع تاریکی میں ڈوب گئے
کراچی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) کے الیکٹرک کے نظام میں خرابی کے باعث کراچی، حیدر آباد سمیت سندھ کے 14 شہر تاریکی میں ڈوب گئے۔ گورنر ہاﺅس اور وزیراعلیٰ ہاﺅس کی بجلی بھی چلی گئی۔ کے الیکٹرک ذرائع نے نوائے وقت کوبتایا کہ ملیر، کارساز، کالابورڈ، شاہ فیصل، گولڈن کالونی، گرین ٹاﺅن، سولجر بازار، سرجانی ٹاﺅن، صدر، گارڈن، ناظم آباد، جناح گارڈن، نارتھ کراچی، لیاقت آباد، کیماڑی، کھارا در ، فیڈرل بی ایریا، میٹھادر، ڈیفنس، گرومندر، گلستان جوہر، گلشن اقبال، قیوم آباد اختر کالونی کے علاقے متاثر ہوئے۔ بریک ڈاﺅن ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے کے باعث ہوا۔ رات گئے بن قاسم کی بجلی بھی چلی گئی ایک ہفتے میں کراچی میں بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاﺅن ہوا ہے۔ ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے کے بعد بجلی گھر اور گرڈ سٹیشن بند ہوگئے رات گئے تک شہر کے 25 علاقوں میں اندھیرا تھا۔ بجلی کب بحال ہو گی اس بارے میں بتا نہیں سکتے۔ کے الیکٹرک کا مزید کہنا تھا کہ بتا نہیں سکتے کتنا بڑا فالٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق بجلی کے بریک ڈاﺅن سے دھابیجی پمپنگ سٹیشن، گھارو اور پیری سٹیشن بند ہو گئے۔ شہر کو ملنے والے پانی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہو گئی۔ حیدر آباد میں بھی مختلف علاقوں میں بارش سے متعدد علاقوں کو بجلی بند ہو گئی۔ دوسری طرف گڈو سے سندھ، بلوچستان کو بجلی فراہم کرنے والی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائنیں ٹرپ ہو گئیں۔ ٹرپنگ کے باعث سندھ اور بلوچستان کے بیشتر شہروں میں بلیک آﺅٹ ہو گیا۔ بجلی کی بندش سے کراچجی، حیدر آباد سمیت اندرون سندھ اور بلوچستان کے کئی اضلاع تاریکی میں ڈوب گئے۔ کراچی میں بجلی کی فراہمی میں 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
کراچی/ بجلی بند