اٹھارہ ہزاری: بھتیجے کے بعد چچا بھی کرنٹ لگنے سے جاں بحق، گھر میں کہرام
اٹھارہ ہزاری (نامہ نگار)بھتیجے کے بعد چچا بھی کرنٹ لگنے سے جاں بحق گھر میں کہرام مچ گیا، اہل علاقہ بھی افسردہ نواحی علاقہ بہاری والا موضع رشید پور کاسترہ سالہ محنت کش مظفر چوک اٹھارہ ہزاری میں منیاری بیچنے کیلئے بنائی گئی اپنی ریڑھی صبح کے وقت لیکر جارہا تھا کہ فیسکو کے پول پر لٹکتی بجلی کی ننگی تاروں سے اسکی ریڑھی کے آہنی پائپ چھو گئے جس سے اسے کرنٹ کا شدید جھٹکا لگا وہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی جاں بحق ہو گیا ابھی اس کی میت گھر رکھی ہوئی تھی اس کا چچا 50سالہ فیصل گھر میں بجلی کا پنکھا چلانے لگا جونہی اس نے بورڈ میں سوئچ لگایا تو شارٹ سرکٹ سے اسے بھی شدید کرنٹ لگا وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا جس سے گھر میں ایک بار پھر کہرام مچ گیا اہل علاقہ سخت افسردہ ہو گئے دونوں افراد کا تعلق انتہائی غریب فیملی سے ہے وہ اپنے اپنے کنبہ کے واحد کفیل تھے۔ مقامی لوگوں نے پہلے واقعہ کو فیسکو کے مقامی حکام کی نااہلی قرار دیتے متعلقہ اہل کاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور لواحقین کو معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔