پنجاب میں ایک ماہ کیلئے انتظامی تبادلے نہ کرنے کا فیصلہ، سیاسی مراعات کی تفصیل طلب
لاہور (سپیشل رپورٹر) نئی حکومت پنجاب نے صوبے میں ایک ماہ کے لئے انتظامی تبادلے نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ عیدالاضحی کے بعد محرم الحرام کے دوران امن و امان کی تیاری کے لئے موجودہ انتظامی افسران کو محرم تک تعینات رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کی تعیناتی اگلے ماہ کے پہلے ہفتے میں ہو سکتی ہے۔ تاہم اس کے لئے متعدد لابیوں نے اپنی پسند کے افسروں کے لئے زور لگانا شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت پنجاب میں چیف سیکرٹری کے لئے اکبر خان درانی کی خواہش بھی ہے وہ پنجاب میں مزید کام کریں اس وقت ان کی ٹیم کام کر رہی ہے تاہم ہو سکتا ہے محرم کے پیش نظر ان کو مزید دو ماہ کام کرنے کے لئے کہہ دیا جائے تاہم اس وقت حکومت میں تین گروپ اپنی پسند کے افسران کو اہم عہدوں پر تعینات کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ مزید برآں نئے وزیراعلی پنجاب نے تمام محکموں، اداروں اور دیگر تمام کمپنیوں میں سابق دور حکومت میں سیاسی بنیادوں پر رکھے بورڈ آف گورنرز کے ممبرز کی فہرست چیف سیکرٹری پنجاب سے طلب کر لی ہے اور ہدایات دی گئی ہیں ان کو کتنی اور کون کون سی مراعات دی جاتی رہی ہیں۔ اس بارے میں مکمل بریف تیار کیا جائے اس کے علاوہ تمام ٹاسک فورسز اور اداروں کی فہرست اور کارروائی بھی طلب کی گئی ہے۔ آن لائن کے مطابق پنجاب کے چیف سیکرٹری کی تعیناتی کیلئے تین سینئر بیورو کریٹس کے نام چیف سیکرٹری کی دوڑ میں شامل ہیں۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کئے گئے تینوں ناموں میں یوسف نسیم کھوکھر، احمد نواز سکھیرا اور میجر (ر) اعظم سلیمان خان شامل ہیں تاہم پنجاب کے موجودہ چیف سیکرٹری اکبر خان درانی بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔