مقبوضہ کشمیر: مزید 3 نوجوان شہید‘ بھارتی مظالم کیخلاف کئی علاقوں میں ہڑتال‘ مظاہرے‘ جھڑپوں میں کئی زخمی
سرینگر(اے این این+ نیٹ نیوز ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک اور فرضی جھڑپ،تین کشمیری نوجوان شہیدہوگئے۔ٹریفک حادثے میں 11ہلاک،9زخمی ،شہری ہلاکتوں کیخلاف وادی میں احتجاج اور ہڑتال کی گئی۔بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں دراندازی کا الزام عائد کر کے مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ۔بھارتی فوج کے مطابق کپواڑہ کے تنگدھار سیکٹر میں مبینہ مجاہدین کی جانب سے دراندازی کی کوشش کی اطلاع پر علاقے کا محاصرہ کرکے کارروائی گئی۔جس کے نتیجے میں تین نوجوان مارے گئے۔وادی میں پولیس سربراہ ڈائریکٹر جنرل پولیس ایس پی وید نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ جھڑپ میں تین نوجوان شہید ہوئے جن کی میتیں فوج نے تحویل میں لے لی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران مقامی لوگوں نے بھارتی فوج پر جعلی مقابلے کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کیا اور بھارتی فوج سے شہداء کی میتیں حوالے کرنے اور ان کی شناخت جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ بھی کیا جس کے نتیجے میں بھارتی فورسز کی جانب سے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا گیا۔فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔شہری ہلاکتوں کیخلاف وادی کے مختلف علاقوں میں عوام سراپا احتجاج ہیں ۔اس دوران بارہمولہ،کپواڑہ،بانڈی پورہ اور شوپیاں سمیت مختلف علاقوں میں احتجاج اور ہڑتال کے باعث کاروبار زندگی تھم کر رہ گیا جہاں دکانیں ،بازار اور تعلیمی ادارے بند انٹر نیٹ اور موبائل سروس معطل رہی ۔دریں اثنا ء اوڑی میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے دو نوجوانوں کی نعشیں تاحال مقامی لوگوں کے حوالے نہیں کی گئیں۔منگل کی صبح مقامی لوگوں کی بڑی تعداد نے فوجی کیمپ کے باہر احتجاج کیا اور نعشیں سپرد کرنے اور ان کی شناخت جاری کرنے کا مطالبہ کیا تاہم بھارتی فوج نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا جس پر لوگوں نے شدید احتجاج اور بھارتی فورسز کے خلاف نعرے بازی کی ۔دریں اثناء ڈوڈہ کشتواڑ شاہراہ پرپیش آئے ایک ٹریفک حادثہ میں 11افرادلقمہ اجل جبکہ 9دیگر شدید زخمی ہو گئے ۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب مچیل یاترا لے کر جارہی ایک بس اور ایک ماروتی کار کلگاڑی کے مقام پرآ پس میں ٹکرا گئے۔ کشمیر ی آج عیدالاضحی منائیں گے۔عیدالاضحیٰ کا سب سے بڑا اجتماع جامع مسجد سری نگر میں ہوگا۔ مشترکہ آزادی پسند قیادت علی گیلانی ، میر واعظ اور یاسین ملک نے عوام سے عید سادگی سے منانے کی اپیل کی۔ عیدالاضحی کے موقع پر بھی بھارتی فورسز کے محاصرے چھاپے اور تلاشی کا عمل جاری ہے ۔کھڈی سو گام لو لآب میں بھارتی فورسز اہلکاروں کی جا نب سے عام شہر یوں کو تشدد کا نشانہ بنا نے کے خلاف بڑی تعداد میں لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے اور بھارتی فورسز کے خلاف احتجاجی مظا ہرے کئے۔کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیئرمین علی گیلانی نے بھارت کے قا بض حکمرانوں کی سنگدلی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعوی کرنے کا دم بھرنے والے بھارت کے ارباب اقتدار کی طرف سے جموں کشمیر میں عیدالا ضحی کے مقدس موقعے پر بھی عام لوگوں اور حریت پسند رہنمائوں کو نہ صرف گرفتار کرکے قید خانوں میں پابند سلاسل کیا جاتا ہے، بلکہ انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور گھروں کو مسمار کرکے لوگوں کو بے گھر بنائے جانے میں شرم محسوس نہیں کی جاتی ہے۔ انہوں نے عالمی اداروں سے کشمیر کے قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔