قومی مفاد پر سمجھوتہ نہیں ہو گا‘ خارجہ پالیسی آزاد عوامی امنگوں کے مطابق ہونی چاہیے : وزیراعظم
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے دفتر خارجہ حکام کو گائیڈ لائنز دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد اور عوامی امنگوں کے مطابق ہونی چاہیے لیکن پاکستان کے قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا کیونکہ خارجہ پالیسی میں پاکستان کا مفاد مقدم ہے اور پاکستان امریکہ، بھارت اور افغانستان سمیت تمام ممالک کے ساتھ برابری کے تعلقات چاہتا ہے۔ جمعہ کے روز وزیر اعظم عمران خان نے دفتر خارجہ کا پہلا دورہ کیا جہاں پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے انکا استقبال کیا۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت دفتر خارجہ میں ایک گھنٹے سے زائد تہمینہ جنجوعہ نے ان کو خارجہ پالیسی پر بریفنگ دی۔ امریکہ، بھارت، افغانستان، چین، روس، ترکی اور ایران سمیت مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے حوالے سے آگاہ کیا لیکن بریفنگ میں بھارت، افغانستان اور امریکہ کے تعلقات زیادہ فوکس کے حامل رہے۔ تہمینہ جنجوعہ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی کشمیر پر رپورٹ پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے۔ بھارت مسلسل مذاکرات کی میز پر آنے سے انکار کرتے ہوئے بھاگ رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم آشکار ہونے سے بھارت ڈرتا ہے۔ بھارت پاکستان میں ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے اور بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری سے بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود کلبھوشن کیس میں بھارت نے کسی بھی رابطے کا جواب نہیں دیا۔ سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ افغانستان سے بہتر تعلقات خارجہ پالیسی کا حصہ ہیں لیکن افغان قیادت کے پاکستان مخالف بیان پر بھی برداشت کی پالیسی اپنائی جاتی ہے۔ دونوں ملکوں میں بارڈر مینجمنٹ ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور اعتماد کا فقدان ختم کرنے کی کوشش بارآور ثابت نہیں ہو سکی لیکن 5 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری کا امکان ہے۔ تہمینہ جنجوعہ نے مزید بتایا کہ پانچ سال تک ہمارا کوئی مستقل وزیر خارجہ نہیں تھا جس کی وجہ سے ہم پاکستان کا موقف دنیا کے سامنے بہترین انداز میں پیش نہیں کر سکے۔ عمران خان کو عالمی اور علاقائی صورت حال سمیت دیگر تنازعات پر بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھی دفتر خارجہ حکام کو خارجہ پالیسی پر گائیڈ لائن دیتے ہوئے خارجہ پالیسی فعال بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دیا جائے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ دیرینہ مسائل کا حل چاہتا ہے تاکہ خطے کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کام کیا جا سکے۔ کشمیریوں سے زیادتیوں کو ہر فورم پر اجاگر کیا جائیگا۔ پاکستان کسی بھی ملک کے ساتھ خواہ مخواہ کا الجھاﺅ نہیں چاہتا لیکن سب سے پہلے خارجہ پالیسی میں پاکستان کے مفاد کو ترجیح دی جائے گی کیونکہ پاکستان کے قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد اور عوامی امنگوں کے مطابق ہونی چاہئے لیکن پاکستان کے تمام ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات کا ہونا بھی ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے کہا عالمی فورم پر پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں اجاگر کیا جائے اور اس حوالے سے عمران خان نے سفارتخانوں کو بھی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے کیونکہ پاکستان کا موقف بہترین انداز میں اجاگر کرنے کے لئے سفارت خانوں کا کردار زیادہ اہمیت کا حامل ہو گا تاکہ بیرون ملک پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کیا جا سکے۔ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب کے درمیان صوبائی کابینہ مختصر رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ وزیراعظم سے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی جس میں پنجاب کابینہ پر مشاورت کی گئی جبکہ دونوں کے درمیان کابینہ مختصر رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو 100 روزہ پلان کے حوالے سے آگاہ کیا اور کہا کہ پنجاب کے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے اس لیے انہیں مایوس نہیں کرنا۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ پنجاب پولیس کے کلچر کو تبدیل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں اور پنجاب میں بھی خیبر پی کے طرز کی اصلاحات لانا ناگزیر ہیں۔ وزیراعظم نے سادگی اور کفایت شعاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسے اولین ترجیحات میں شامل رکھنا ہے۔ وزیراعظم سے قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے بھی ملاقات کی۔ اسد قیصر نے انہیں عہدہ سنبھالنے اور عید کی مبارک باد پیش کی جس کے بعد قومی اسمبلی میں قانونی سازی کے معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ پاکستانی عوام کو نئی قومی اسمبلی سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں جبکہ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے اخراجات میں جتنی زیادہ ممکن ہو سکے کمی لائے جائے۔ سپیکر نے عمران خان کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ قانون سازی کیلئے ہموار ماحول یقینی بنانے کیلئے تمام تر اقدامات اور کوششیں کی جائیں گی اور عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے تیزرفتاری کے ساتھ کام کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان نے بھی ملاقات کی۔ بلوچستان کے مسائل کے حل اور صوبے کی ترقی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان حکومت کو بھرپور معاونت فراہم کرنے کی ےقےن دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور مسائل کا حل وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل رہے گا۔ وفاقی حکومت بلوچستان کے مسائل سے آگاہ ہے اور ہم بلوچستان کے مسائل کو سنجےدگی سے دےکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے حل طلب مسائل کےلئے بھر پور معاونت فراہم کی جائے گی، وزیر اعظم نے میر جام کمال خان کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد بھی دی۔ علاوہ ازیں امریکی سفیر نے وزیراعظم سے الوداعی ملاقات کی۔ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے مہمان نوازی پر پاکستان کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان میں اپنی سفارتی ذمہ داریاں مکمل کی ہیں جو ان کےلئے ذمہ داریاں ایک اعزاز تھا۔ انہوںنے کہاکہ انہیں امریکی وزیر خارجہ میں نئی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں لیکن وہ پاکستان میں مہمان نوازی اور لوگوں کی ان سے اچھے مراسم کو یاد رکھیں گے۔ یاد رہے کہ انہوںنے پاکستان میں 2015ءمیں سفیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی ریاست کیرالا میں سیلاب متاثرین کے لیے پاکستانی عوام کی جانب سے تعاون کی پیش کش کر دی۔ عمران خان نے ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی عوام کی جانب سے ہم اپنی دعائیں اور نیک خواہشات بھیج رہے ہیں جو بھارت کی ریاست کیرالا میں سیلاب سے تباہ ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی بھی انسانی تعاون کے لئvے تیار ہیں جس کی ضرورت پڑے۔وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان صوبائی کابینہ مختصر رکھنے پراتفاق کیا گیا ہے۔وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی جس میں پنجاب کابینہ پر مشاورت کی گئی پنجاب کابینہ کے ناموں کو 2 روز میں حتمی شکل دے دی جائے گی، پہلے مرحلے میں 15 وزرا ءحلف اٹھائےں گے پہلے مرحلے کے لیے وزرا ءکے ممکنہ محکموں کے لئے متعدد نام زیر غور ہیں جن میں میاں محمودالرشید کو وزیر ہاﺅسنگ اور سی اینڈ ڈبلیو، علیم خان کو وزیر بلدیات، یاسمین راشدکو وزیر صحت، سبطین خان کو وزیر زراعت اور سمیع اللہ کوچیف وہپ بنائے جانے کا امکان ہے۔ہاشم بخت کو وزیر تعلیم،حسنین دریشک کو وزیر خزانہ،اسلم اقبال کو وزیر اطلاعات، راجہ بشارت کو وزیر پارلیمانی امور اور جہانزیب کچھی کو لائیو اسٹاک کی وزارت سونپے جانے امکان ہے۔اس کے علاوہ راجہ یاسر کو ہائر ایجوکیشن کا وزیر بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ سینئر وزیر کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔ راشدحفیظ، سعدیہ سہیل، مرادراس، اجمل چیمہ، محسن لغاری اور ملک اختر کے نام بھی وزراءکے لئے زےر غور ہےں۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے الوداعی ملاقات کی آرمی چیف نے امریکی سفیر کی پاکستان میں خدمات پر شکریہ ادا کیا اور پاک امریکہ تعلقات میں امریکی سفیر کی خدمات کو تسلیم کیا امریکی سفیر نے علاقائی امن و استحکام میں پاک فوج کی خدمات پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔
عمران خان