;مقبوضہ کشمیر : جھڑپ میں مجاہد شہید‘ حریت قیادت نے دفعہ 35 کی ممکنہ منسوخی کیخلاف 30 اگست کو ہڑتال کی کال دیدی
سرینگر (کے پی آئی، این این آئی )جنوبی کشمیر کے مضافاتی قصبے کوکرناگ میں فوج اورمجاہدین کے مابین ہوئی تصادم آرائی کے دوران ایک مجاہد شہید ہوگیاجبکہ تصادم کے مقام پر مقامی نوجوانوں کی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں تین شہری زخمی ہوئے ہیں ،جن میں سے ایک نوجوان سر میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا۔ ا±سے سرینگر ہسپتال منتقل کیا گیا۔دریں اثناءنامعلوم بندوق بردار وسطی ضلع بڈگام کے اچھ گام پوسٹ میں گھس گئے اور وہاں پر تین سکیورٹی اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دفعہ 35۔اے کو منسوخ کرنے کے بھارتی منصوبے کےخلاف 30اور 31اگست کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ مشترکہ قیادت نے اس سے قبل 26اور 27اگست کو ہڑتال کی کال دی تھی تاہم یہ کال بھارتی سپریم کورٹ میں مذکورہ دفعہ کی منسوخی کے حوالے سے دائر عرضداشت کی تاریخ سماعت تبدیل ہونے کے باعث واپس لے لی گئی۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ کشمیریوں کے مفادات اور ان کے بنیادی حقوق کیخلاف ہونے والے منصوبوں اور سازشوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔بھارتی سپریم کورٹ میںزیر سماعت دفعہ 35 اے کیس کی عدالت عظمیٰ کے طے شدہ سماعت لسٹ میں موجود نہیں ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کیس کو ریگولر کاز لسٹ کے بجائے سپلیمنٹری لسٹ میں شامل کیا جائے گا اور کیس کی سماعت 31اگست کو رکھی جائے گی۔ڈائریکٹر جنرل سی آر پی ایف آر آر بھٹناگر نے کہا ہے کہ وادی کشمیرمیں سیکورٹی ایجنسیاں امن وقانون کی صورتحال اور عسکریت پسندی سے نمٹنے کے لئے آپس میں تعاون سے کام کر رہی ہیں،جس کے نتیجے میں رواں برس اب تک 140سے زائد جنگجوو ں کو شہیدکیا جاچکا ہے۔بھارت کے فوجی چیف لیفٹیننٹ جنرل بپن راوٹ اچانک سرینگر پہنچ گئے اورسابق گورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کی۔ معلوم ہوا ہے کہ فوجی سربراہ بادامی باغ میں ریاست کی سکیورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا جس دوران انہیں امن و قانون کی صورتحال کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی۔
کشمیر