• news

معاشی، سیاسی بحران تمام جمہوری قوتوں کے گرینڈ قومی اتحاد کا مطالبہ کرتا ہے: رضا ربانی

کراچی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر میاں رضا ربانی نے بیان میں کہا ہے انتہائی تشویشناک بات ہے نئی حکومت وزارت خارجہ سنبھالنے کے ایک ہی ہفتہ کے اندر دو متنازعہ ایشوز میں گھر گئی۔ پہلے تو بھارتی وزیراعظم کے ساتھ گفتگو کو غلط رنگ دیا گیا اور پھر امریکہ کے سیکرٹری آف سٹیٹ کے ساتھ بات چیت کو بھی متنازعہ بنا دیا گیا، بڑی افسوسناک بات ہے بھارت سرکار کو پاکستان کے مذاکرات والے بیان پر وضاحت دینا پڑی‘ نئی حکومت کی جانب سے بھارت کے ساتھ مذاکرات میں جلد بازی کوئی اچھا تاثر نہیں پیدا کرتی کیونکہ پاکستان کا پہلے سے ایک واضح موقف ہے وہ بھارت کے ساتھ تمام معاملات بشمول کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کےلئے عملی بات چیت کا خواہشمند ہے اور اس کا ایجنڈا صرف دہشت گردی تک محدود نہیں ہونا چاہئے‘ امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ کے ساتھ معاملات متنازعہ بنانا بھی غیر ضروری ہے اور امریکہ کے ڈو مور کے مطالبے کو پاکستان کی عوام اور پارلیمان مسترد کرتے ہیں‘ امریکہ کی جانب سے ڈو مور کہنا باوجود اس کے اس جنگ میں پاکستان کو قیمتی انسانی جانوں‘ سیاسی و معاشی عدم استحکام کا سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے انتہائی غیر سنجیدہ ہے وزیر خارجہ کا بیان جس میں انہوں نے کہا ہمیں امریکی توقعات اور اسے ہماری ضروریات کو سمجھنا پڑے گا‘ میں سے غلامی کی بو آ رہی ہے اور یہ تاثر ملتا ہے پاکستان ایک کلائنٹ سٹیٹ ہے جسے پاکستان کی عوام اور پارلیمان مسترد کرتے ہیں اور پاکستان امریکہ تعلقات کے معاملے کو آنے والے سینیٹ اجلاس میں اُٹھایا جائے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا ملک میں شدید معاشی و سیاسی بحران ہے یہ بحران تمام جمہوری قوتوں کے گرینڈ قومی اتحاد کا مطالبہ کرتا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں حالات کی سنگینی کو سمجھیں، ملک میں ایسی کابینہ ہے جو پرویز مشرف کے سابق ساتھی ہیں، اٹھارہویں آئینی ترمیم اور صوبائی خودمختاری کو براہ راست خطرہ ہو گیا ہے۔ پارلیمنٹ پر نظر رکھنے کیلئے متحد اپوزیشن وقت کی ضرورت ہے، تقسیم اپوزیشن، عوام اور تاریخ کو جوابدہ ہو گی۔
رضا ربانی

ای پیپر-دی نیشن