پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلی کا سفر شروع پانچ سال کا فرانزک آڈٹ کرانے کا فیصلہ
لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) نجم سیٹھی کے مستعفی ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ میں بھی تبدیلی کا سفر شروع ہو چکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے مالی معاملات کو بہتر انداز میں چلانے اور ماضی میں غیر شفاف انداز میں ہونیوالے کاموں کی نشاندہی اور ذمہ داروں کے تعین کے لیے گذشتہ پانچ سال کا آڈٹ کروایا جائیگا۔ اس دور میں نجم سیٹھی پاکستان کرکٹ بورڈ میں چیئرمین، پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ اور پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے ہیں اس عرصے میں شہریار خان بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے پاکستان سپر لیگ کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور اسے ہر قسم کی کرپشن سے محفوظ رکھنے کے لیے فرانزک آڈٹ کیا جائے گا۔ خراب اور غیر معیاری کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کے خلاف بھی کارروائی عمل مین لائی جائیگی۔ ذرائع کا کہنا ہے ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کے خلاف پی سی بی میں مالی بے ضابطگیوں، قوانین کی خلاف ورزی اور کھیل کو نقصان پہنچانے کی تحریری شکایات موجود ہیں ان شکایات کو بنیاد بناتے ہوئے بعض ایسوسی ایشنز میں ایڈ ہاک لگا کر نئے انتخابات کروائے جائیں گے جبکہ کرپٹ عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کو اس حوالے سے بریفنگ دی گئی ہے وہ ملک میں ریجنل کرکٹ کے فروغ کے حامی ہیں اس وڑن کے تحت ملکی کرکٹ کو چلانے کے لیے ایسوسی ایشنز میں بھی قابل اور اہل افراد کو آگے لایا جائے گا جبکہ ذاتی مفادات کے تحفظ کے لیے کرکٹ کے عہدوں کو استعمال کرنےوالوںکے خلاف گھیرا تنگ کیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق گذشتہ پانچ سال کے دوران ہونیوالے تمام مالی معاہدوں، بورڈ میں اہم عہدوں پر ہونیوالی تعیناتیوں و تقرریوں کا آڈٹ کیا جائے گا۔ پاکستان سپر لیگ کے لیے ہونیوالے معاہدوں اس سلسلہ میں ہونیوالی ادائیگیوں کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ کرکٹ بورڈ کے سابق چئیرمین نجم سیٹھی نے پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ اور پاکستان سپر لیگ چئیرمین کی حیثیت سے جو معاہدے کیے کیے تھے انکی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی میں اعلی عہدوں پر خدمات انجام دینے والے افراد کی بھاری تنخواہوں کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔ کئی افراد کی تنخواہ دس لاکھ یا اس سے زیادہ ہے۔ دوسری طرف عہدوں علاقائی تنظیموں کے سربراہان بھی نئے پاکستان میں غیر محفوظ ہو گئے ہیں۔