طیارہ اغوا کرکے پاکستان لانے والے دو سکھوں کو بھارتی عدالت نے بری کر دیا
نئی دہلی (بی بی سی) بھارت کی ایک عدالت نے دو سکھ آزادی پسندوں کو دلی سے امرتسر کے راستے سری نگر جانے والے بھارتی ائر لائنز کے ایک طیارے کو اغوا کرکے پاکستان لے جانے کے جرم سے بری کر دیا ہے۔ تیجندر پال سنگھ اور ستنام سنگھ سمیت پانچ سکھوں نے ستمبر 1981ءمیں انڈین ائر لائنز کے ایک طیارے کو اغوا کیا تھا۔ اس طیارے پر 111 مسافر اور عملے کے چھ اہلکار سوار تھے۔ اغواکاروں نے جہاز کو پاکستان کے شہر لاہور اترنے کے لئے مجبور کیا تھا۔ پاکستانی کمانڈوز نے خالصتانی اغواکاروں سے بات چیت کے بعد انہیں زندہ پکڑ لیا تھا اور طیارے میں موجود 45 مسافروں کو بحفاظت نکال لیا تھا۔ اغو اکاروں نے باقی مسافروں کو پہلے ہی رہا کر دیا تھا۔ اغواکاروں کو پاکستانی حکام نے گرفتار کر لیا تھا اور ان پر مقدمہ چلانے کے بعد انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ پاکستانی حکام نے اغوا کاروں کی سزا مکمل ہونے کے بعد انہیں 2000ءمیں پاکستان سے انڈیا ملک بدر کر دیا۔ اغواکاروں نے انڈیا میں اغوا کے الزام سے بری کرنے کی درخواست کی لیکن دلی پولیس نے ان کے خلاف اغوا اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کا مقدمہ دائر کر دیا۔ دلی ہائی کورٹ نے بھی ذیلی عدالت کے مقدمے کی سماعت روکنے سے انکار کر دیا تھا اور سیشن کورٹ کو حکم دیا تھا کہ وہ اس مقدمے کی سماعت جاری رکھے۔ گزشتہ برس عدالت نے دونوں ملزموں کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔
دو سکھ بری