• news

جعلی اکائونٹس کیس‘ زرداری‘ فریال کو ضمانت کس نے دی‘ چیف جسٹس: منی لانڈرنگ‘ جے آئی ٹی بنائی جائے: ایف آئی اے

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے جعلی بنک اکائونٹس کے ذریعے مبینہ 35 ارب روپے سے زائد کی منی لانڈرنگ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پانچ ستمبر کے بعد کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی عدالت اس کیس کو جلد نمٹانا چاہتی ہے نامزد ملزم انورمجید کولاحق جس بیماری کا ذکرکیا گیاہے وہ کوئی بڑی یاخطرناک بیماری نہیں۔ عدالت کوبتایا گیا کہ اس کیس میں وکیل اعتزاز احسن کی جانب سے التواکی درخواست آئی ہے جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کوآگاہ کیا کہ یہ اہم ترین کیس جے ائی ٹی کی تشکیل کے لئے کیس مقرر ہے جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ کیس کی پیروی کے سلسلے میں کافی وکلا موجود ہیں اس لئے سماعت ملتوی نہیں کر سکتے، سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی جس میں جعلی اکائونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کی گئی، عدالت کوڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ جعلی اکائونٹس کیس میں انور مجید اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس موقع پراومنی گروپ کے وکیل نے عدالت کوآگاہ کیا کہ پی ائی اے نے ا ن کاسامان گم کر دیا ہے جس کے بارے میں مجھے گزشتہ رات آگاہ کیاگیا اور سامان میں اس کیس کے بارے میں تمام فائلیں موجود تھیں، فاضل وکیل نے عدالت میں عبد الغنی مجید کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی اور بتایا کہ عبدالغنی مجید ہسپتال میں ہیں حراست کے دوران ان کی جان کوخطرہ ہے استدعا ہے کہ ان کووکیل سے ملنے کی اجازت دی جائے تاہم عدالت نے وکیل کی استدعا مسترد کر دی اور میڈیکل رپورٹ کاجائزہ لینے کے بعد قرار دیا کہ میڈیکل رپورٹ میں جو بیماری لکھی ہے وہ کوئی بڑی بیماری نہیں تاہم اس معاملے پرکسی کے پاس کوئی تجاویز ہویا وہ اعتراض کرنا چاہے تو عدالت کوآگاہ کیا جائے، بڑا آدمی بیمار ہو جائے تو مصیبت پڑ جاتی ہے، زرداری، فریال کو ضمانت کس نے دی۔ چیف جسٹس نے حسین لوائی کے بارے میں استفسارکیا تو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ حسین لوائی گرفتار ہیں اور اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ عدالت کوڈی جی ایف ائی اے نے بتایاکہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں۔ آصف زرداری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے حفاظتی ضمانت جبکہ فریال تالپور کو ٹرائل کورٹ نے ضمانت دے رکھی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ عدالت کوبتایا جائے کہ آصف زرداری کی ضمانت کب تک ہے جس پرڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ آصف زرداری 3 ستمبر تک حفاظتی ضمانت پر ہیں۔ سپریم کورٹ میں جلال پور جٹاں کے ایڈز مریضوں کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے معاملے میں وزارت ہیلتھ اینڈ سروسز کی رپورٹ کووفاقی و صوبائی ہیومن رائٹس کی ویب سائٹ پر آویزاں کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل اورتمام صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کو رپورٹ پر اپنے اعتراضات اور تجاویز دیںدینے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 15دنوں کے لیئے ملتوی کردی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایڈز بد قسمتی سے ناسور بن گیا ہے، شوگر کی طرح اس کا بھی علاج نہیں بس احتیاطی تدابیر اور پرہیز سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے، شوگر اور تھلیسیمیا کے مرض کی طرح ایڈز کے خلاف بھی آگاہی مہم ہونی چاہئے، آگہی مہم کے لیے حکومت کو فنڈز مختص کرنے چاہیں، کسی کی کوئی تجویز ہے یا اعتراض ہے وہ دے دے، جمع ہونے والی تجاویز کا لا اینڈ جسٹس کمشن کے فورم پر جائزہ لیا جائے گا۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے سیکرٹری کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں بہتری کی گنجائش ہے، کاغذات کا ضیاع کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب ایڈز کے مریض ہیں رپورٹ میں نشے کے لئے استعمال ہونے والی سرنجیں بڑی وجہ قراردی گئی ہے۔ 75 ہزار پنجاب، 60 ہزار سندھ اور15 ہزار کے پی اور بلوچستان میں ہیں۔ سپریم کورٹ نے گن اینڈ کنٹری کلب ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے گن اینڈ کنٹری کلب کی اراضی سے متعلق رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ حکومتی کمشن نے کلب کا انتظام و انصرام سنبھال لیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو کلب کے معاملات کو زیر التوا نہیں رکھنا چاہئے۔ سپریم کورٹ نے مظفر گڑھ میں سردارکوڑے خان ٹرسٹ کیس میں سماعت کرتے ہوئے سیشن جج اینٹی کرپشن کی عدالتی نوٹس کے باوجود عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا ہے، چیف جسٹس میا ں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ متعلقہ افسر عدالتی نوٹسزکے باوجودوہ حاضرکیوں نہیں ہوئے، پیش ہونے والوں کی حاضری لگائی جائے جبکہ پیش نہ ہونے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، رجسٹرارسپریم کورٹ انہیں پیش ہونے کے احکامات سے آگاہ کرے۔ سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی نائن میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے وہاں پر موجود انڈسٹریل یونٹس کو جمعہ تک پچاس پچاس لاکھ روپے جمع کرانے کی ہدا یت کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آلودگی روکنے کے اقدامات نہیں ہوئے تو یونٹس بند کر دیں گے، آلودگی صحت سے جڑی ہے اسلام آباد کو آلودگی سے پاک ہونا چاہئے، کیا آلودگی ختم ہو چکی ہے، فیکٹری مالکان کی حس اب ختم ہو چکی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن