خیبر پی کے کی 11رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا، کامران بنگش آخری لمحے ڈراپ
پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپی کے کی نو منتخب 11رکنی کابینہ نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا۔ صوبائی کابینہ میں شامل کامران بگش کو عین وقت پر وزراء کی لسٹ سے نکال دیا گیا۔ صوبائی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس پشاورمیں ہوئی جہاں قائم مقام گورنر خیبرپختونخوا مشتاق احمد غنی نے کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔ تقریب میں وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان، قائم مقام سپیکر محمود جان، اراکین پارلیمنٹ ، انتظامی سیکرٹریز اور صوبے کے دیگر اعلی حکام بھی مو جود تھے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے کی طرف سے صوبائی کابینہ میں شامل کامران بنگش کو عین وقت پر وزراء کی لسٹ سے نکال دینے پر نئی11رکنی کابینہ کی حلف برداری میں وزیراعلی اور پارٹی قائدین بدستور تذبذب کا شکاررہے اعلان کردہ کابینہ میں نامزد وزیر آئی ٹی کامران بنگش کا نام غائب تھا جنہیں تقریب حلف برداری میں مہمان کے طور پر بٹھایا گیا تھاپاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری صوبائی کابینہ لسٹ پر پہلے ہی پارٹی کے اندر شدید اختلافات سامنے آنے کے بعد گزشتہ روز گورنر ہائو س میں حلف برداری کیلئے آنے والے پاکستان تحریک انصاف کے نوجوان ممبر صوبائی اسمبلی کا نام وزراء کی لسٹ سے نکال دیا گیا تھا،وزارت واپس لینے کی وجہ سے کامران بنگش نے حلف نہیں اٹھایا،اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سینٹرل سیکرٹریٹ سے جاری صوبائی کا بینہ کے ناموں میں کامران بنگش کو صوبائی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نامزد کیا تھا جس سے پاکستان تحریک انصاف نے عین وقت پر یوٹرن لیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ لسٹ میں کلریکل میسٹیک کی وجہ سے معائون خصوصی کی جگہ کامران بنگش کو صوبائی وزیر لکھا گیا کامران بنگش سے آئی ٹی کی وزارت واپس لینے کے بعد انہیں معاون خصوصی برائے آئی ٹی بنا دیا گیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی کامران بنگش نے اُن کے وزیرہونے سے متعلق خبروں پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض میڈیا میں ان کے وزیر ہونے کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی تھیں جوحقائق کے برعکس ہیں مذکورہ خبروں کی وجہ سے عوام میں کنفیوژن پیدا ہوتی۔ کامران بنگش نے اپنے بیان میں واضح کیا وہ عمران خان کے سپاہی ہیں انہیں کسی عہدے یا وزارت کا قطعاً لالچ نہیں ہے۔