پیمرا ، پریس کونسل ختم، پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنے گی ،فواد چوہدری:یوٹیلٹی سٹورز کیلئے خریداری بند
اسلام آباد+لاہور (وقائع نگار خصوصی+کامرس رپورٹر+ ایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے پیمرا اور پریس کونسل دونوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کی جگہ پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنائی جا رہی ہے جو نہ صرف الیکٹرانک بلکہ پرنٹ میڈیا اور اس کے ساتھ سوشل میڈیا کو بھی دیکھے گی۔ سب چیزوں کے لئے ایک ہی ریگولیٹری اتھارٹی ہونی چاہیے، تمام میڈیا پر ایک ہی قوانین اور سنسر لاگو ہونے چاہئیں، اس سے ریاست کے وسائل بچیں گے، تمام اتھارٹیز کو ضم کرکے پروفیشنلز کی اتھارٹی بنائے گی جس میں میڈیا کے لوگ بھی شامل ہوں گے۔ اپوزیشن کا سینٹ اجلاس سے واک آئوٹ غیر سنجیدہ عمل ہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو عدالت لایا ہی کیوں جاتا ہے، جیل ٹرائل ہونا چاہئے، جیل میں تمام سہولتیں ہیں، نواز شریف کو عدالت لانے اور لے جانے پر بہت خرچ ہوتا ہے۔ نواز شریف بطور وزیراعظم سینٹ میں قدم نہیں رکھتے تھے مگر عمران خان اکثریت نہ ہونے کے باوجود سینٹ میں آئے۔ انہوں نے کہا کہ اب دیکھنا ہے اپوزیشن آگے جا کر کتنی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے، گزشتہ حکومت اشتہاروں پر ہی چل رہی تھی، نظرثانی کمیٹی بنائی گئی ہے جو اشتہاروں کے معاملات کو دیکھے گی۔ اپوزیشن نے بہانہ بنا کر واک آئوٹ کیا، فضل الرحمن کا جو فقہ ہے اس میں ان کی مرضی سے چیزیں حلال ہو جاتی ہیں تو میرا یہ خیال ہے کہ عوام اس ساری صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کو بوگس کہنے والے مولانا فضل الرحمٰن صدر بننا چاہتے ہیں، اپوزیشن کا سینٹ اجلاس سے واک آئوٹ غیر سنجیدہ عمل ہے، اپوزیشن نے بہانہ بنا کر واک آئوٹ کیا، صدارتی الیکشن میں عارف علوی کا پلڑا بھاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں وزارت اطلاعات، ریگولیٹری باڈیز اور پی ٹی وی میں بھی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی، پی ٹی وی میں سنسرشپ ختم کردی گئی ہے، اب لوگ کہتے ہیں کہ پی ٹی وی اپوزیشن کو زیادہ ٹائم دے رہا ہے اس پر اپوزیشن کو ہمارا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ گذشتہ حکومت اشتہاروں پر چل رہی تھی، اشتہارات کا خرچ پوچھنے پر مسلم لیگ (ن) نے واک آئوٹ کیا، وزیراعظم نے پابندی لگا دی ہے کہ ذاتی تشہیر پر ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہو گا۔ جمہوریت میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری ہے، اتنی بڑی اپوزیشن ہے اگر کہے گی ہائوس نہیں چلنے دیں گے تو نہیں چلے گا، ہم نے پہلے دن ہی اپوزیشن سے بات کی تھی، اپوزیشن سے مل کر ہی بات کو آگے بڑھائیں گے۔ فضل الرحمان کیلئے پارلیمنٹ جعلی ہے لیکن صدر مملکت بننا چاہتے ہیں، ہماری سمجھ سے بالاتر ہے کہ جو پارلیمنٹ جعلی ہے اس کے ووٹ صدارتی انتخابات کے لئے کیسے حلال ہو جائیں گے۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو خریداری بند کریں گے۔ سینٹ کی کارروائی میں اپوزیشن بلاجواز طور پرروڑے اٹکا رہی ہے۔ سینٹ کی ایک دن کی کاروائی میں پاکستانی قوم کے لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا ہر روز سینٹ سے واک آوٹ کرنا ان کے غیر پارلیمانی اور غیر جمہوری رویے کی نشاندہی کرتا ہے۔ عامر لیاقت نے پی ٹی آئی کے اندر جو فارورڈ بلاک بننے کی بات کی ہے اس پر یہ ہی کہہ سکتا ہوں کہ اللہ ان کو ہدایت دے۔ عجیب بات ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے استعمال کو ایک قومی مسئلہ بنادیا گیا ہے اور شدت پسندی کو ہوا دی جا رہی ہے۔ عمران خان کو ملک کے اندر اور ملک کے باہر سے بھی شدید خطرات ہیں اس لیے عمران خان کوئی پروٹوکول نہیں لے رہے بلکہ ریاست کی ذمہ داری کے مطابق ان کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں حکومت نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن میں خریداری بند کر دی۔ وزارت صنعت و پیدوار کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن میں خریداری بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق خریداری تاحکم ثانی روکنے کی ہدایت ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق خریداری کی بندش سے یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء کی دستیابی ختم ہو جائے گی، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے 14 ہزار ملازمین کا مستقبل داؤ پر لگ جائے گا۔فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اخبارات اور ٹی وی چینلز کو اربوں روپے کے اشتہارات سابق وزیراعظم کی صاحبزادی ’’ڈیفیکٹو‘‘ مریم نواز کی ایماء پر بنائے گئے خصوصی سیل نے دیئے۔ حکومت اس معاملے کو باریک بینی سے دیکھ رہی ہے اور بہت جلد ذمہ داران کا تعین کرلیا جائے گا۔
فواد چودھری
اسلام آباد (سلمان مسعود+ دی نیشن رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے غیرملکی صحافیوں کے لئے ویزا پابندیاں نرم کی جائیں گی۔ دی نیشن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا میڈیا کیلئے ملک بند کرنا مضحکہ خیز ہے اور بھارتی صحافیوں کیلئے بھی ویزا پابندیاں نرم کی جائیں گی تاکہ ملک کی ساکھ مزید بہتر کی جا سکے۔ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صحافیوں کو ڈرایا دھمکایا اور ہراساں نہ کیا جا سکے۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا سول اور ملٹری ایک پیج پر ہیں۔ وزیراعظم عمران خان جلد پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو انٹرویو دینا شروع کر دینگے۔