• news

فاٹا میں ڈینگی کے 60کیسز رجسٹرڈ ہو چکے، قائمہ کمیٹی سیفران میں انکشاف

اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران میں انکشاف ہوا ہے کہ فاٹا میں ڈینگی کے 60 کیسز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، کمیٹی نے متعلقہ حکام کو ڈینگی کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کر نے کی ہد ایت کر دی، فاٹا کے محکمہ صحت حکام نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ ڈینگی ایک وائرل بیماری ہے، جو فاٹا میں 2017سے پہلے نہیں تھی گزشتہ سال پشاور میں ڈینگی پھیلا تھا، خیبر ایجنسی پشاور کے ساتھ ملحقہ ہے اس لئے خیبر ایجنسی بھی اس سے متاثر ہوئی، ڈینگی کو ختم کرنا آسان نہیں ہوتا، اس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، ڈینگی کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں، ڈینگی کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی آگاہی دینی ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کا اجلاس چیئرمین تاج محمد آفریدی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں فاٹا میں ڈینگی اور لیشمینیا بیماریوں پر قابو پانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، بریفنگ دیتے ہوئے فاٹا کے محکمہ صحت کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈینگی ایک وائرل بیماری ہے، جو فاٹا میں 2017سے پہلے نہیں تھی گزشتہ سال پشاور میں ڈینگی پھیلا تھا، خیبر ایجنسی پشاور کے ساتھ ملحقہ ہے اس لئے خیبر ایجنسی بھی اس سے متاثر ہوئی، حکام نے کہا کہ ڈینگی کو ختم کرنا آسان نہیں ہوتا، اس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، ڈینگی کے کنٹرول کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے ، اس کے علاوہ بھی ڈینگی کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں، ڈینگی کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی آگاہی دینی ہو گی، رکن کمیٹی سینیٹر ہلال الرحمن نے کہاکہ سب سے زیادہ بجٹ صحت اور تعلیم کے لئے مختص کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی سب سے زیادہ مسائل صحت کے آر ہے ہیں، آج تک کسی بھی ڈاکٹر یا محکمہ صحت کے کسی ملازم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، 2017میں پشاور میں 25 ہزار کیسز ڈینگی کے رجسٹرڈ ہوئے تھے، پشاور میں روزانہ 100کیسز آتے تھے، سینیٹر ہلال الرحمان نے کہا کہ فاٹا کے انضمام نے فاٹاکو سمندر کے درمیان میں چھوڑ دیا ہے، ایک فورم نہیں بلا سکتے، کہاں سے فنڈنگ دیں گے، یہ ہے کہ فنڈز کے لئے فاٹا سیکرٹریٹ کے سامنے چادر بچھا دیں، اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ فاٹا نے کہا کہ فاٹا کی 104نئی ترقیاتی سکیمیں زیرالتوا ہیں جن کے پی سی ون تیار ہیں، ہم خود پھنسے ہوئے ہیں کہ کیا کرنا ہے، حکومت نے 10سالہ ترقیاتی پروگرام میں فاٹا کو 100بلین دینے کا اعلان کیا تھا جس میں سے 10بلین مل گئے ہیں، ان 10 بلین سے میگا پراجیکٹ شروع کئے جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن