• news

گستاخانہ خاکے کا معاملہ روکنے کیلئے امت کو متفقہ لائحہ عمل بنانا ہو گا: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ہالینڈ میں ہونے والے توہین آمیر خاکوں کے مقابلے کی منسوخی کے اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے، اسے مستقل طور پر روکنے کے لئے امت مسلمہ کے حکمران اور او آئی سی کو متفقہ لائحہ عمل بنانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بات جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ستمبر میں اقوام متحدہ میں ہونے والے اپنے ممکنہ خطاب میں اس مطالبے کو بھی شامل کریں کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر انبیائے کرام ؑ کی ناموس کے تحفظ اور قرآن کریم و آسمانی کتب کی توہین روکنے کے لئے ایک قانون بنایا جائے او راس کی خلاف ورزی کو ناقابل معافی جرم قرار دیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ توہین آمیز خاکوں کے ذریعے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل آزاری کی جاتی ہے ، کوئی مسلمان اس کو برداشت نہیں کرسکتا یہ اس کے ایمان کا مسئلہ ہے۔ ان مقابلوں کے اعلان کے بعد پوری دنیا کے مسلمان اس پر شدید ردعمل، احتجاج اور مظاہرے کر رہے ہیں، مغرب اور امریکہ ہوش کے ناخن لیں ، دنیا کے امن کو خطرے میں نہ ڈالیں اورایسے شیطانی کام کرنے والوں کو روکیں ورنہ یہ کسی بڑی جنگ کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ او آئی سی کا فوری طور پر اجلاس بلانے کا حکومت مطالبہ کرے اور اس اجلاس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کے تحفظ کے لئے ٹھوس لائحہ عمل بنایا جائے اور اس پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے ۔

ای پیپر-دی نیشن