پی ٹی حکومت کی کارکردگی ، اعلانات پردلچسپ تبصرے
جمعہ کو سینٹ کا اجلاس مجموعی طور دو گھنٹے تک جاری رہا ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈی والا نے اجلاس کی صدارت کی سینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز پونے دو گھنٹے تک جبکہ قائد حزب اختلاف راجہ محمد ظفر الحق پورا اجلاس ایوان میں موجود رہے ڈپٹی چیئرمین نے صرف ایک منٹ کی تاخیر سے ایوان کی کارروائی کا آغاز کر دیا ایوان میں ارکان کی حاضری مایوس کن رہی اپوزیشن کے کسی رکن نے کورم کی نشاندہی نہیں کی جب اجلاس شروع ہو ا تو ایوان میں 16 ارکان موجود تھے جو اجلاس کے اختتام تک 28ہو گئے اگرچہ سینٹ نے جمعہ کو بیشتر بزنس نمٹا دیا تاہم عام انتخابات میں دھاندلی اور آر ٹی ایس کے بند ہونے کے معاملہ پر بحث نہ ہو سکی اب اس موضوع پر پیر کو سینٹ کے اجلاس میں بحث ہو گی مسلم لیگی سینیٹر چوہدری تنویر خان کا شمار اپوزیشن کے ان سینیٹرز میں ہوتا ہے جو پوری تیاری کر کے آتے ہیں جب سے حکومت نے سینٹ کا اجلاس بلایا ہے وہ روزانہ سوالات کے ذریعے حکومت کا محاسبہ کرتے ہیں انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور اسد عمر سے پوچھ ہی لیا کہ سابق حکومت نے کتنا قرض ادا کیا۔ کیا موجودہ حکومت آئی ایم ایف سے رجوع کر رہی ہے تو وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ مسلم لیگی دورحکومت میں پانچ سالوں کے دوران حکومت نے 42.1ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ لیا اوراس عرصے کے دوران 70ارب ڈالر کے قریب رقم واپس کی گئی، آئی ایم ایف کے پاس جانے یا نہ جانے کا فیصلہ پارلیمنٹ کے ذریعے کریں گے ان کے جواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اس معاملہ پر تذبذب کا شکار ہے۔ پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں موجودہ حکومت کی دو ہفتے کی کارکردگی موضوع گفتگو بنی رہی حکومت کی طرف سے کئے جانے والے اعلانات اور اقدامات پر بھی دلچسپ تبصر ہوتے رہے و فاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے وفد کا حالیہ دورہ گرے لسٹ کے حوالے سے نہیں تھا، اس میں 27 ڈیفی شینسیز پر بات کی گئی، ہم اس حوالے سے کام کر رہے ہیں اور ایک ایکشن پلان بنایا گیا ہے، توقع ہے کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل آئے گا۔ اگر پاکستان گرے لسٹ میں نہ بھی ہوتا تو یہ وفد آتا۔ پاکستان کے گرے لسٹ میں ہونے کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں۔ دوست ممالک نے بھی ہمیں سپورٹ نہیں کیا، سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں حالیہ حملوں کے بعد پولیس حرکت میں آئی ہے اور فوری کارروائی کی ہے ، مجرموں کی گرفتاری کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دیامر میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے، وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پختونوں کے حوالے سے میرے ریمارکس کو غلط طور پر پیش کیا گیا۔ میں نے پختونوں کو طالبان نہیں کنزرویٹو کہا تھا۔ سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ وزیر انسانی حقوق کے حوالے سے ایک انٹرویو میں قابل اعتراض ریمارکس منسوب کئے گئے ہیں۔ شیریں مزاری نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ پختون کنزرویٹو ہیں، میں نے انہیں طالبان نہیں کہا۔ میں نے انٹرویو کا پورا ٹیکسٹ قائد ایوان کو دے دیا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ خیریت سے ہیں، جلد صحت یاب ہوکر آجائیں گے۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ چیئرمین سینٹ علالت کے باعث ہسپتال میں ہیں، ان کی صحت کے حوالے سے بتایا جائے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ سینیٹر شمیم آفریدی کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر سینٹ کی داخلہ کمیٹی ایک ہفتہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ سینیٹر شمیم آفریدی کے ساتھ پیش آنے والا معاملہ داخلہ کمیٹی کو بھجوایا جائے۔ ان کی عزت اچھالی گئی ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ توجہ مبذول نوٹس پر دیگر ارکان بھی بات کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے قواعد میں ترمیم کی تحریک پیش کردیں، اس پر غور کرلیا جائے گا ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر ارکان پارلیمان کے لئے ٹیلیفون کی سہولت نہ ہونے کا معاملہ ایوی ایشن کمیٹی کو بھجوادیا۔ سینیٹر نگہت مرزا نے کہا کہ اسلام آباد کے نئے ایئر پورٹ پر ارکان کے لئے ڈیسک موجود ہے لیکن ٹیلیفون نہیں ہے جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے سینٹ کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات و نشریات کے چیئرمین فیصل جاوید نے کہا ہے کہ سرکاری دفاتر میں کام کرنے والی خواتین کے لئے ڈے کیئر سینٹرز قائم ہونے چاہئیں۔جن خواتین کے بچے ہیں، انہیں سرکاری اوقات کار کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے شیری رحمان کی تحریک التواء بحث کے لئے منظور کرلی۔ شیری رحمان نے پاکستان کے موجودہ بے پناہ خسارے سے متعلق تحریک التواء بحث کے لئے منظور کرنے کی تحریک پیش کی تھی ۔
ایوان بالا میں انتخابات (ترمیمی) آرڈیننس 2018ئ، آرڈیننس نمبر 13 بابت 2018ء پیش کر دیا گیا۔ یہ آرڈیننس بل ہے اس لئے یہ بل کمیٹی کو بھجوایا جائے وزیر اعظم کے مشیر بابر اعوان نے سینٹ کو بتایا ہے کہ این ٹی ایس کے حوالے سے قانون اور اس کے مالکان سے متعلق سوال پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے کہاہے کہ وقفہ سوالات میں اس پر بحث ہوسکتی اور نہ ہی آپ یہ بحث کراسکتے ہیں ۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر ثمینہ سعید کے سوال کے جواب میں وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے بتایا کہ ملک بھر میں سی پیک کے منصوبوں پر کام کرنے والے چینی مزدوروں کی حفاظت کے لئے پاکستانی مسلح افواج کا 9 منظم بٹالین 9229 جوانوں اور سول مسلح افواج کے 6 ونگز 4502 جوانوں پر مشتمل سپیشل سکیورٹی ڈویژن تشکیل دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار عبدالرزاق دائود نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن میں ریگولر پنشن کی اجازت نہیں ہے یوٹیلٹی سٹورز میں پچھلے سال 4.7 ارب کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز کی ایک ہزار 400 شاخیں بالکل فضول ہیں جن کا کوئی منافع نہیں۔ ہم یوٹیلٹی سٹورز کو بند نہیں کر رہے، سٹورز کی مختلف شاخوں کو ریشنلائز کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ 2008ء سے 2018ء کے دوران حکومت کی جانب سے حاصل کردہ غیر ملکی قرضوں کی مالیت 69.174 ارب امریکی ڈالر ہے۔ مذکورہ عرصے میں حکومت کی جانب سے واپس ادا کئے گئے قرضہ جات کی مالیت 47.08 ارب امریکی ڈالر ہے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے انسانی حقوق کی پامالی اور خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے واقعات سے متعلق تحریک التوا انسانی حقوق کمیٹی کو بھجوا دی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ سال بڑی تعداد میں نوٹ چھاپے گئے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، وزیراعظم نے گائیڈ لائنز دی ہیں جن کی روشنی میں فیصلے کئے جائیں گے، پارلیمان سے بھی مشاورت کی جائے گی۔