گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ ختم ہونے سے دنیا ایک نئے تصادم سے بچ گئی: طاہر القادری
لاہور(خصوصی نامہ نگار )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کے منسوخ ہونے کے اقدام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا ایک نئے تصادم اور خلفشار سے بچ گئی،مقدس ہستیوں کے خلاف فتنوں کا راستہ روکنے کیلئے ابہام سے پاک قانون سازی ناگزیر ہے، جب تک عالمی سطح پر اس ضمن میں واضح قانون سازی نہیں ہو گی اس نوع کے واقعات کا احتمال رہے گا۔ وہ گزشتہ روز نیویارک میں مقامی تنظیم کے عہدیداران، ذمہ داران سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ خاکوں کے مقابلے رکوانے کیلئے نوجوانوں نے سوشل میڈیا کا موثر اور انتہائی مثبت استعمال کیا اوراپنی آواز دنیا کے گوشے گوشے تک پہنچائی، انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ نئی نسل عشق مصطفیﷺ کے رنگ میں رنگی ہوئی ہے اور وہ اپنے نبی آخر الزماں کی حرمت اور تقدس سے آگاہ ہے، انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اہانت آمیز رویے سے بچنے کیلئے او آئی سی کو اپنا عالمی کردار ادا کرنا ہو گا اور حکومت پاکستان کو بھی اپنی اسلامی،قومی و ملی ذمہ داریاں پوری کرنا ہونگی، انہوں نے کہا کہ اہانت آمیز خاکوں سے متعلق مذمتی قرارداد پاس کرنے پر سینٹ آف پاکستان کے اقدام کو سراہتے ہیں،اب ایک قدم مزیدآگے آتے ہوئے حکومت او آئی سی کا اجلاس بلانے کیلئے اپنا سفارتی کردار ادا کرے ۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری بین المذاہب تصادم کا باعث بننے والے عوامل کا راستہ روکے، اس رویے سے عالمی امن کے لیے بروئے کار لائی جانے والی کوششیں بری طرح متاثر ہوتی ہیں اور انسانیت کے دشمن دہشت گردوں کے بیانیے کو تقویت ملتی ہے۔