افغانستان: پاکستانی قونصل خانہ پر گورنر جلال آباد کے حملے کا انکشاف، کابل میں سفارتخانہ کے اعلیٰ حکام کی افغان وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقات
جلال آباد(صباح نیوز) افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانہ پر افغان گورنر کے حملے کا انکشاف ہوا ہے۔گزشتہ روز پاکستانی حکومت نے افغانستان کے شہر جلال آباد میں سیکیورٹی خدشات کے باعث اپنا قونصل خانہ بند کرتے ہوئے کہا تھا کہ مکمل سیکیورٹی ملنے تک سفارت خانہ نہیں کھولا جائے گا۔ قونصل خانہ بند کرنے کی وجہ سامنے آئی ہے کہ صوبے ننگرہار کے گورنر حیات اللہ حیات نے 29 اگست کو قونصل خانے پر دھاوا بولا تھا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق گورنر ننگرہار کے ہمراہ پولیس چیف اور دیگر حکام بھی موجود تھے، افغان حکام نے قونصل خانے کے بیرونی حصے کو دو جگہ سے نقصان پہنچایا۔حیات اللہ حیات نے سفارتخانے کے دونوں مقامات پر لگی خاردار تاریں کاٹیں اور سفارتی عملے کی رہائش گاہ سے دفتر تک بنائے گئے محفوظ رستے کو بھی بند کردیا۔ کابل میں پاکستانی سفارتخانے نے متعدد بار افغان وزارت خارجہ کو گورنر ننگرہار کی اس سنگین حرکت سے آگاہ کیا۔ کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے اعلیٰ حکام نے افغان وزارت خارجہ حکام سے ملاقات کی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ملاقات افغان وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری سے ہوئی افغان وزارت خارجہ کے حکام نے اعتراف کیا کہ گورنر ننگرہار نے پاکستانی قونصل خانے پر دھاوا بولا افغان حکام نے ننگرہار کے گورنر حمایت اللہ کے اقدام کی مذمت کی پاکستانی حکام کوافغان وزارت خارجہ حکام کے جواب کا انتظار ہے۔
قونصل خانہ/ انکشاف