عالمی برادری مقبوضہ کشمیر جاری مظالم کیخلاف آواز اُٹھائے‘ شیریں مزاری
اسلام آباد(خبر نگار)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں ایم مزاری نے بین الاقوامی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اْٹھائے جبکہ کشمیری عوام اس استصواب رائے کے حصول کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں جوکہ انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور یو این سی آئی پی کی قراردادوں کے تحت دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ حق خود ارادیت رائٹس کے بین الاقوامی بل کا مرکزی حصہ ہے۔ وہ انسانی حقوق کی سرگرم رہنما اور سابق آسٹریلوی سینیٹر مس لی رہیانونن سے بات چیت کررہی تھیں۔جنہوں نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران یہاں اسلام آباد میں وفاقی وزیر شیریں مزاری سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزارت کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ انہوں نے انسانی حقوق خصوصاً انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور وادی کشمیر کے معصوم لوگوں کے حقوق کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ وزیر نے سابق آسٹریلوی سینیٹرپاکستان میں شہریوں کے حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ شیریں مزاری نے لی رہینا نونن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حق خود ارادیت کا سوال ہے جبکہ بین الاقوامی برادری بھی کشمیر ی عوام کے حق خود ارادیت کا حق دلانے کی ضامن ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا اور کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال خراب ہورہی ہے اور مجھے مہذب دْنیا اور اقوام متحدہ کے ضمیر پر حیرانگی ہے۔ آسٹریلوی سابق سینیٹر سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کشمیر کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے تجویز تیار کر رہی ہے جوکہ تنازعات کے حل کے لیے نمونہ ہوگی اور یہ تجویز تمام شراکت داروں میں تقسیم کی جائے گی۔