بلدیاتی نظام قانون سازی ایک ماہ میں مکمل کی جائے‘ درخت نہ لگائے تو ملک ریگستان بن جائیگا : وزیراعظم
اسلام آباد+ہری پور ( اے پی پی +صباح نیوز، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے ”پلانٹ فار پاکستان“ مہم کا آغاز کر دیا۔ عمران خان نے اتوار کے روز ہری پور میں خود پودا لگا کر ”پلانٹ فار پاکستان“ مہم کا آغاز کیا۔ پودا لگانے کے بعد وزیراعظم اور اس موقع پر موجود دیگر شرکاءنے مہم کی کامیابی کے لئے دعا بھی کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپی کے محمود خان، رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان، وزیراعظم کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم، گلوکار سلمان احمد اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ”پلانٹ فار پاکستان“ مہم کے دوران ملک بھر میں اتوار کے روز 15لاکھ درخت لگائے گئے جبکہ آئندہ پانچ سال کے دوران حکومت ملک بھر میں 10 ارب درخت لگائے گی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہمارا ملک ساتویں نمبر پر ہے جس کو ماحولیاتی آلودگی کا خطرہ ہے۔ دو سو پوائنٹس پر پودے لگائے جارہے ہیں۔ ہم نے پاکستان کو 5 سال میں ہرا کردینا ہے۔ جہاں بھی خالی جگہ ملے گی وہاں پودے لگا دیئے جائیں گے۔ اگر ہم نے درخت نہ لگائے تو ملک ریگستان بن جائے گا۔ ملک کو بچانے کیلئے درخت لگا رہے ہیں۔ پانچ سال میں ملک میں 10 ارب درخت لگائیں گے۔ پورے ملک کو سرسبز کریں گے۔ درخت ہوا کو صاف کرتے ہیں۔ شجرکاری اور صفائی نصاب میں شامل کریں گے۔ درخت لگانے سے بارشیں ہوں گی یہ زندگی اور موت کی جنگ ہے۔ چاہتا ہوں ہم سب گرین پاکستان مہم کا حصہ بنیں۔ گرین پاکستان مہم کا حصہ بن کر ہم آئندہ نسلوں کو آلودگی سے بچا سکتے ہیں۔ مزید براں سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا خیبر پی کے میں پولیس اصلاحات کی بنیاد ڈالنے والے آئی جی ناصر درانی سے ملاقات ہوئی، اب وہ اس ٹاسک فورس کی سربراہی کر رہے ہیں جس نے پنجاب میں پولیس اصلاحات کا بیڑہ اٹھا رکھا ہے، میں نے ان سے کہا کہ پنجاب میں پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے پاک کرنا انکی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ ایک اور ٹویٹ میں کہا وزیراعلیٰ پنجاب، انکی کابینہ اور صوبائی بیوروکریسی سے نہایت سودمند ملاقات ہوئی۔ ان سب پر واضح کر دیا سو روزہ ایجنڈے کا نفاذ کلیدی ہدف ہے۔ ہم قابلیت، کفایت شعاری اور کرپشن کے انسداد پر مکمل توجہ مرکوز رکھتے ہوئے گورننس میں انقلاب برپا کرنے کا پختہ عزم کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہم نے ملک گیر شجرکاری مہم کا آغاز کیا ہے۔ میں چاہتا ہوں پاکستان کو سرسبز بنانے کی اس تحریک میں آپ سب میرا ساتھ دیں تاکہ ہم ماحولیاتی تغیر کا مقابلہ کر سکیں اور اپنی آئندہ نسلوں کو آلودگی کے تباہ کن اثرات سے محفوظ بنا سکیں۔ وزیراعظم نے کہا ہم گورننس کو تبدیل کرنے کیلئے پرعزم ہیں، سو دن کے پروگرام کے اہداف کے حصول کو ترجیح دی جائے گی۔ خیبر پی کے کے سابق آئی جی ناصر درانی سے ملاقات ہوئی۔ کفایت شعاری، بدعنوانی کا خاتمہ اور میرٹ کی بالادستی ترجیحات ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب، کابینہ اور بیوروکریسی سے ملاقات مفید رہی۔ ناصر درانی پنجاب پولیس میں اصلاات کی ٹاسک فورس کی سربراہی کر رہے ہیں۔ ناصر درانی کو بتایا ہے کہ پنجاب پولیس کو غیرسیاسی بنانا اوتیج ترجیح ہونی چاہئے۔آن لائن کے مطابق وزےراعظم عمران خان نے کہا ہے ماضی مےں اختےارات اےک شخص کے ہاتھ مےں ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے حق سے محروم رہے جس کی وجہ سے ترقی نہ ہوسکی اور حکومتی امور چلانے مےں رکاوٹ پےدا ہوئی۔ اختےارات کی نچلی سطح تک منتقلی ہمارے اےجنڈے مےں شامل ہے۔ بلدیاتی نظام سے متعلق اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزےراعظم عمران خان نے کہا بلدےات سے متعلق قانون سازی کا عمل اےک ماہ مےں شروع ہو جائے گا۔ ماضی مےں اختےارات اےک شخص کے ہاتھ مےں ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے حقوق سے محروم رہے جس کی وجہ سے ہےومن ڈوےلپمنت نہ ہو سکی۔ بلدےاتی نظام ہی نچلی سطح پر مسائل کا حل ہے۔ عمران خان نے کہا اےجنڈے مےں شامل ہے حکومت عوام کو حقےقی معنوں مےں بااختےار بنائے گی۔ وزےراعظم نے بلدےاتی نظام سے متعلق قانون سازی اےک ماہ مےں مکمل کرنے کی ہداےت کی۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم آفس میں مقامی حکومتوں کے نظام سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزرائ، وزرائے اعلیٰ پنجاب، بلوچستان اور خیبر پی کے، متعلقہ محکموں کے وفاقی و صوبائی سیکرٹریز اور سینئر سرکاری افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے خیبر پی کے میں نچلی سطح پر عوام کو با اختیار بنانے کے لئے متعارف کرائے گئے مقامی حکومتوں کے نظام کی طرز پر دیگر صوبوں میں بھی مجوزہ نظام کو رائج کرنے پر تفصیلی پریزینٹیشنز اور زیر بیان موضوع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے اپنے ریمارکس میں کہا نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی اور حقیقی معنوں میں عوام کو بااختیار بنانا پارٹی کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے کہا ماضی میں اختیارات کو چند ہاتھوں میںمرکوز کرنے اور عرصے تک ایک فرد کو اختیار دینے کے تجربات سے نہ صرف عوام کو حکومتی امور میں کسی بھی حق بات سے محروم کیا گیا بلکہ عوام سے اپنی ترقی کے لئے مناسب وسائل کا حق بھی چھینا گیا۔ وزیراعظم کی طرف سے مقامی حکومتوں کے مجوزہ ڈھانچہ پر تفصیلی غور و خوض اور ایک ہفتے کے اندر مجوزہ ڈھانچہ تشکیل دینے کے لئے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی کی سفارشات کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور متعلقہ صوبوں کی اسمبلیوں کے سامنے غور و خوض کے لئے پیش کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی قانون سازی کے عمل کے آغاز کے لئے سفارشات کو حتمی شکل دینے کا عمل ایک ماہ کے اندر مکمل ہونا چاہئے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے یہاں وزیراعظم آفس میں زائرین کی سکیورٹی اور سہولیات سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، وزیراعظم کے سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری مذہبی امور، چیف سیکرٹری بلوچستان اور دیگر سینئر سرکاری افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا بیرون ملک مقدس مقامات کی زیارت کے لئے جانے والے زائرین کی سیکورٹی اولین ترجیح ہے اور زائرین کو فول پروف سیکورٹی کی فراہمی میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے اور زائرین کے لئے مناسب سہولیات کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی آمدہ محرم الحرام کے مہینے کے دوران ایران، عراق اور دیگر مقدس مقامات کی زیارت کے لئے جانے والے زائرین کی سیکورٹی کے لئے تمام فریقین کی مشاورت کے ساتھ 48 گھنٹوں کے اندر ایک جامع ایکشن پلان وضع کیا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی پاک ایران سرحد پر زائرین کی سہولت میں اضافے اور امیگریشن کے عمل کی رفتار بڑھانے کے لئے امیگریشن کاﺅنٹرز بڑھائے جائیں۔ وزیراعظم نے مزید ہدایت کی مستقبل میں زائرین کے مکمل آپریشنز کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لئے بھی مستقل طریقہ کار وضع کیا جائے۔ اس ضمن میں وزیراعظم نے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو ہدایت کی وہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر فریقین بشمول سیکورٹی فورسز اور وزارت مذہبی امور کے ساتھ رابطوں میں رہیں تاکہ اس عمل کو مربوط کیا جا سکے اور زائرین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی اس عمل کو باقاعدہ بنانے کے لئے بروقت ایک جامع ایکشن پلان مرتب کیا جائے اور اسے منظوری کے لئے پیش کیا جا سکے۔
وزیراعظم