مقبوضہ کشمیر : ایک اور نوجوان شہید‘ مظاہرین پر پیلٹ گن سے فائرنگ 17 زخمی
سری نگر(کے پی آئی) سری نگر(کے پی آئی)جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں پےر کو بھارتی فوج نے گولی مار کر اےک نوجوان فیاض احمد وانی کو شہےد اور درجنوں مظاہرےن کو زخمی کر دےا ہے، پانچ شدےد زخمیوں کو پلوامہ سے سری نگر منتقل کر دیا گےا ہے ۔ جنوبی کشمیر کے چار اضلاع کولگام ، اننت ناگ ، پلوامہ اور شوپیاں میں بیک وقت بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی آپریشن شروع ہے، گھسو GUSOO گاوں میں بھارتی فوج نے مظاہرےن پر فائر کھول دےا تھا فیاض احمد نامی نوجوان کو شدےد زخمی حالت میں سری نگر کے شےر کشمیر ہسپتال میں منتقل کیا گےا تاہم اس کی موت واقع ہو گئی نوجوان کی شہادت کے بعد پلوامہ میں کشےدگی بڑھ گئی ہے ۔ علاقے میں ہڑتال اور مظاہرے شروع ہو گئے ہےں جبکہ فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔جنوبی کشمیر کے چار اضلاع کولگام ، اننت ناگ ، پلوامہ اور شوپیاں میں بیک وقت بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی آپریشن شروع کردیاہے، جبکہ لڑی زینہ پورہ شوپیاں میں بھارتی فوج نے پر امن مظاہرین پر گولیاں اور پیلٹ گن فائرنگ سے 17افراد زخمی کر دیے۔ فورسز نے علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرئے شروع کئے۔ مظاہرےن کو منتشر کرنے کیلئے سیکورٹی فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کے ساتھ ساتھ ساﺅنڈ شیلوں کا استعمال کیا پیلٹ چھروں کا بھی استعمال کیا جس کے نتیجے میں 17افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو کو نازک حالت میں اسپتال منتقل کرناپڑا۔جنوبی ضلع پلوامہ میں فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز 55ویں بٹالین ، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور جموں کشمیر پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں نے ایک مشترکہ کارروائی میں پلوامہ میں ایک درجن سے زائد دیہات کو محاصرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ فورسز نے ان علاقوں میں گھر گھر تلاشیاں لینی شروع کردی ہیں۔ اس دوران علاقے کی مسجدوںکے لاوڈ سپیکروں کے ذریعے لوگوں کو اپنے گھروں سے باہر آنے کی تاکید کی گئی جس کے دوران پولیس و فورسز اور نوجوانوں کے مابین تصادم آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوا ۔دریں اثناء مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میر واعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ایشیا واچ ،عالمی ریڈ کراس اور دیگر اداروں سے مطالبہ کیا کہ ریاست جموں کشمیر کے اندر بھارت کی قابض افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کا نوٹس لیا جائے با لخصوص جیلوں کے اندر قےدےوں کے ساتھ ہو رہی زیادتیوں کا سلسلہ روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں ۔مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ مزاحمتی قیادت نے بھارت کی قابض جیل انتظامیہ کے اخلاقی دیوالیہ پن پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوے کہ یہ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے بزرگ حریت پسند رہنماﺅں کو جیلوں کے اندر برہنہ کرنے اور انہیں بڑی بے دردی کے ساتھ جسمانی تشدد کا شکار بنانے کی اخلاق سوز حرکتوں سے اجتناب نہیں کیا جا رہا ہے ۔ مزاحمتی قیادت حزب المجاہدین کے سر براہ سید صلاح الد ین کے دونوں فرزندوں کو بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی طرف سے فرضی اور من گھڑت الزامات کے تحت آہنی سلاخوں کے پیچھے مقید کیے جانے کی بزدلانہ کار روائی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوے کہا کہ مہذب انسانی دنیا میں سیاسی ا ختلاف کی بنیاد پر باپ کے بدلے بیٹے اور بیٹے کے بدلے باپ کو سزا دینا لا قانونیت ،بربریت اور سفاکیت کی آخری حد ہے۔ ادھر مقبوضہ رےاست جموں وکشمیر میں بی جے پی کے گورنر ستیہ پال ملک اور ان کی انتظامیہ نے بھارتی آئےن کی شق 35 اے کے مقدمے میں رےاستی عوام کی مرضی اور منشاءکے برعکس اقدامات شروع کر دیئے ہےں جس سے خطرہ پےدا ہو گےا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ اس قانون کو ختم کرنے کا حکم دیدے گی۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر یہ خبر حقیقت پر مبنی ہے تو یہ سنگین معاملہ ہے ۔ جس پر تشویش لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسے بیانات ریاستی حکومت کی طرف عدالت عظمی کے سامنے رکھ دیئے گئے تو ریاستی حکومت آرٹیکل 35 اے کے دفاع اور اس کے خلاف عدالت عظمی میں درج عرضی کوخارج کرنے کے بجائے اس کوختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ بھارتی وزیر دفاع نرملا ستیارمن آرمی چےف جنرل بپن راوت کے ہمراہ مقبوضہ کشمیر کے دورے پر سری نگر پہنچ گئی ہےں ۔ سری نگر میں ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کے ساتھ میٹنگ میںریاست کی مجموعی سیکورٹی صورتحال، فوجی آپریشنوں اور پنچایتی و بلدیاتی انتخابات پر تبادلہ خیال کیا۔ دفاعی ترجمان لیفٹنٹ کرنل راجیش کالیہ نے بتایا کہ وزیر دفاع اور آرمی چےف کوسرحدی چوکیوں کا دورہ کے دوران فوجی کمانڈروں نے زمینی صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم کی۔ لائن آف کنٹرول کے آرپار تجارت کی معطلی کے باعث منقسم کشمیریوں کے درمیان روابط میں کمی آگئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع پلوامہ کے مختلف علاقوں میں تلاشی اور محاضرے کی پرتشدد کارروائیاں شروع کررکھی ہیں۔ مقبوضہ کشمیرمیںسول سوسائٹی کے ایک گروپ کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈویلپمنٹ سٹڈیز نے بھارتی سپریم کورٹ میں مقامی انتظامیہ کی طرف سے دفعہ 35Aکی منسوخی سے متعلق مقدمے کے دفاع کیلئے معروف وکیل فلی نریمان کی جگہ تشار مہتہ کی اچانک تقررری پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مقامی انتظامیہ کو تشار کی تقرری کے بارے میں جواب دیناہوگا آیا کہ آر ایس ایس کے ساتھ قربت رکھنے والے شخص کی تقرری سے قبل محکمہ قانون سے مشاورت کی گئی تھی یا نہیں۔
مقبوضہ کشمیر