بچے کی معذوری کی ذمہ دار کے الیکٹرک: گورنرسندھ، مصنوعی ہاتھ لگوانا چاہتا ہوں: مراد علی شاہ
کراچی (وقائع نگار + آئی این پی)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ خوشگوار ورکنگ ریلیشن شپ کے قیام کےلئے تیار ہے مگر مرکز کو سندھ کے حقوق کا خیال رکھنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بات گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ساتھ مشترکہ طورپر عبداللہ شاہ غازی (رح) مزار پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم دونوں گورنر سندھ اور میں مل کر عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر سندھ اور اس کے لوگوں کی خوشحالی کے لیے دعا کرنے کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کو وفاقی حکومت کے ساتھ کام کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ چند مسائل کا ہمیں سامنا کرنا پڑے مگر انہیں مشاورتی رہنمائی کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ ہاﺅس کی بہت ساری گاڑیاں ہونے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ تمام گاڑیاں ان کے استعمال میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں صرف ایک گاڑی استعمال کرتاہوں اور باقی گاڑیاں وزیراعظم،وزرائ اعلیٰ، چیئرمین سینٹ ،اسپیکر قومی اسمبلی اور ججز کو دی جاتی ہیں وہ جب بھی سندھ کا دورہ کرتے ہیں۔ گورنر عمران اسماعیل نے کہا کہ وہ اور وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ کے ساتھ مل کر وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کریں گے اور وفاق اور صوبے کے مابین تمام مسائل پر غور کیاجائے گا تاکہ انہیں حل کیاجائے۔ قبل ازیں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے عبداللہ شاہ غازی رحمتہ کے تین روزہ عرس کی اختتامی تقریب مزار پر پھول اور چادر چڑھا کر مشترکہ طورپر انجام دی۔ انہوں نے فاتحہ خوانی کی۔سیکرٹری اوقاف ریاض سومرو نے انہیں اجرک اور سندھی ٹوپیاں پیش کیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے شہر میں پینے اور صنعتی پانی کے مسائل کے حل اور سالڈویسٹ کو بجلی کی پیداوار کےلیے استعمال میں لانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ آج وزیراعلیٰ ہاﺅس میں منعقدہ ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزراءسعید غنی، شہلارضا، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی وسیم اورچیئرمین حبکو حبیب خان، ڈائریکٹر عالی خان ، سی ای او خالد منصور و دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کو کینجھر جھیل سے 583 ایم جی ڈی اور حب ڈیم سے 100 ایم جی ڈی پانی مل رہاہے، دونوں ذرائع سے683 ایم جی ڈی پانی مل رہا ہے اس طرح شہر کی 80 فیصد ضروریات پوری ہو رہی ہیں اور 550 ایم جی ڈی کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی طلب اور فراہمی کا حل سمندری پانی کی ڈی سیلینیشن پلانٹ میں ہے۔علاوہ ازیںوزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو دو بچوں جن پر ہائی ٹینشن تاریں گرنے کے باعث اپنے بازو اور ہاتھوں سے محروم ہو گئے ہیں کے علاج معالجے کے تمام تر ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ احسن آباد کے 8 سالہ عمر اور سرجانی ٹاﺅن کے 9 سالہ حارث کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ تکلیف دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتاہوں کہ ہر قیمت پران کا علاج ہو اور صوبائی حکومت ان کے علاج معالجے کے تمام تر اخراجات برداشت کرے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہیں مصنوعی اعضا لگانے کے بھی انتظامات کیے جاسکتے ہیں اور میں نہیں جانتا کہ یہ کس طرح ہوں گے مگر میں چاہتا ہوں کہ یہ ہر قیمت پر ہونا چاہیے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کی سفارش پر سیکرٹری بلدیات کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جو کہ انٹرنیٹ، ٹیلیفون، ٹی وی کیبلزودیگر کے تمام اوورہیڈکیبلز کو ہٹانے کے لیے متعلقہ اداروں سے بات کرے گی۔کابینہ نے اہم سٹاپس، سگنلز اور مقامات پر گداگروں کو اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ بھیک مانگنے پر بھی اپنے سنگین خدشات کا اظہار کیا۔ ۔سندھ ریونیو بورڈ نے دیامیربھاشااورمحمدڈیمزفنڈزکےلیے عطیات کےلیے سروسز فراہم کرنے پر سندھ سیلز ٹیکس کے استثنیٰ کا ایک آئٹم پیش کیا۔کابینہ نے استثنیٰ کی منظوری دے دی۔ علاوہ ازیں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ کرنٹ لگنے سے بچے کی معذوری کی ذمہ دار براہ راست کے الیکٹرک ہے،اس غفلت کا وزیراعلی سندھ مراد شاہ کو بھی نوٹس لینا چاہیے،حکومت کو بچے کو پہنچنے والی تکلیف کا ازالہ زندگی بھر کے لیے کرنا ہوگا، حکومت فوری طور پر اس بچے کے ازالہ کے لیے پیکج کا اعلان کرے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہونے والے بچے کی عیادت کرنے سول ہسپتال کے برن وارڈ پہنچے اور بچے کو گلدستہ پیش کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ معذور ہونے والے بچے کو یہ بھی نہیں معلوم کہ اس کے دونوں بازو کٹ چکے ہیں وہ بڑا ہو کر آرمی چیف بننا چاہتا ہے، حکومت کو بچے کو پہنچنے والی تکلیف کا ازالہ زندگی بھر کے لیے کرنا ہوگا۔ حکومت فوری طور پر اس بچے کے ازالے کے لیے پیکج کا اعلان کرے۔واضح رہے کہ 25 اگست کو کراچی کے علاقے احسن آباد میں کرنٹ لگنے سے آٹھ سالہ عمر بری طرح جھلس گیا تھا جس کے سبب بچے کے دونوں ہاتھ کاٹنے پڑے تھے۔
گورنر سندھ