• news
  • image

’’تبدیلی‘‘ آ گئی‘ پیپلز پارٹی کی ’’سیاسی مصلحتیں‘‘

25اکتوبر2018ء کے انتخابات کے نتیجے میں آنے والی ’’تبدیلی‘‘ صدر مملکت کے انتخاب سے مکمل ہو گئی جب پاکستان تحریک انصاف نے ڈاکٹر عارف علوی کو صدراتی امیدوار نامزد کیا تو اس وقت اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے مشترکہ امیدوار نامزد کر کے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا لیکن پیپلز پارٹی کی’’ سیاسی مصلحتیں ‘‘ مشترکہ امیدوار کھڑا کرنے کی راہ میں حائل ہو گئیں۔ مرتضیٰ جاوید عباسی کو مسلم لیگ ن کا چیف وہپ بنا دیا گیا۔ محسن رانجھا کا انکشاف۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی صدارتی امیدوار کے معاملے پرعلیحدہ ہوئی ایم ایم اے کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تقسیم ہمارے لئے اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کیلئے بھی نقصان دہ ہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی 353الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے پاکستان کے 13ویں صدر منتخب ہو گئے ،عارف علوی نے قومی اسمبلی سینیٹ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں اپوزیشن امیدواروں کو شکست سے دوچار کیا ، مولانا فضل الرحمن دوسرے اور پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن تیسرے نمبر پر رہے،قومی اسمبلی و سینیٹ میں 424 ووٹوں میں سے عارف علوی نے 212،فضل الرحمن نے 131 اور اعتزاز احسن نے 81ووٹ حاصل کئے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13ویں نو منتخب صدر عارف علوی نے اپنے کیرئیر کا آغاز اسلامی جمعیت طلبہ کے پلیٹ فارم سے کیا اور جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر سندھ اسمبلی کا انتخاب لڑا تھا وہ پہلی بار پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر عام انتخابات 2013 میں حلقہ این اے-250 کراچی سے 77 ہزار سے زائد ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ۔ 2013 کے انتخابات میں عارف علوی واحد پی ٹی آئی امیدوار تھے جو سندھ سے منتخب ہوئے، 2016 میں وہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور 2018 کے عام انتخابات میں این اے247 سے ایک مرتبہ پھر سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ وزیر اعظم عمران خان صدارتی انتخاب کے لئے اپنا ووٹ کاسٹ کرنے سوا تین بجے قومی اسمبلی ہال پہنچے، پریزائیڈنگ افسر کے اپنی نشست پر موجود نہ ہونے کی و جہ سے وزیر اعظم نے کھڑے ہوکر تھوڑی دیر انتظار کیا بعد میں اپنی نشست پر جاکر بیٹھ گئے، پریزائیڈنگ افسر کے آنے پر دوبارہ عمران خان کا نام پکارا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو 11بج کر 18منٹ پرقومی اسمبلی ہال میں داخل ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہبا ز شریف11بج کر 37منٹ پرقومی اسمبلی ہال میں آئے، سابق صدر آصف علی زرداری 12بج کر 19منٹ پرقومی اسمبلی ہال میں آئے۔ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا میاں شہباز شریف کی زیر صدار ت اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں سابق ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی کو ان کی ڈپٹی سپیکر کی حیثیت سے خدمات کے اعتراف میں پارٹی کا چیف وہپ مقرر کر دیا گیا ہے مرتضیٰ جاوید عباسی پارٹی کے متحرک رکن ہیں پارٹی نے ان کو اہم ذمہ داری سونپی ہے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن