وفاقی کابینہ : لیپ ٹاپ سمیت تمام سکیمیں ختم‘ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام جاری‘ دولت لوٹ کر باہر بھجوانے والے 100 مگرمچھوں کی لسٹ تیار
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ آئی این پی) وفاقی کابےنہ نے بیرون ملک سے لوٹی ہوئی رقوم واپس لانے کا فیصلہ کےا اس سلسلے ٹاسک فورس قائم کردی گئی ہے۔ وزےر اعظم ہاﺅس مےں باہر سے پیسے واپس لانے کیلئے ٹاسک فورس یونٹ قائم کیا جائےگا۔ تربیلاتوسیعی منصوبے میں 25 ارب روپے کی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے کابینہ کے80 ارب کے صوابدیدی فنڈز واپس کر دیئے۔80 ارب کے فنڈز پارلیمنٹ کے پاس واپس چلے گئے ہیں، وفاقی کابینہ نے تعلیم، صحت، صفائی کے منصوبوں پر خصوصی بات کی تعلیم کیلئے شفقت محمود کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، مدارس اور سکولوں کا بنیادی نصاب ایک جیسا ہوگا۔ نجی سکولوں کی فیسوں کو مناسب سطح پر لایا جائیگا۔ وزیراعظم نے سکولوں میں جسمانی سزاﺅں پر پابندی کی منظوری دیدی۔ ان خےالات کا اظہار وفاقی وزےر اطلاعات و نشرےات فواد چوہدری نے اےک پرےس کانفرنس کےا اور وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فےصلوں سے آگاہ کےا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر بھی موجود تھے۔ وفاقی وزےر اطلاعات و نشرےات نے کہا صوابدیدی فنڈز پارلیمنٹ کو واپس کر نے سے خزانے کو 80 ارب کا فائدہ ہوا، ملک کے اندر یکساں نظام تعلیم متعارف کرا رہے ہیں، بچوں کیخلاف جرائم اور سکولوں جسمانی سزا دینے پر مکمل پابندی عائد ہوگی،بیرون ممالک میں 10 ہزار پاکستانی قیدیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے، ایران میں قید 3 ہزار پاکستانی قیدیوں کی رہائی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، پاکستان ہم سب کا ہے ،اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائیگا، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا رقوم کی واپسی کیلئے قانون سازی کی جائیگی، باہر سے پیسے واپس لانے میں معاونت کرنیوالے کو 20 فیصد دیا جائیگا،جبکہ اسکا نام صیغہ راز میں رکھا جائیگا۔سوئس بینکوں میں پاکستانی اکاو¿نٹس تک رسائی کیلئے کام کررہے ہیں، پاکستان کی باہر 200 ارب ڈالر سے زائد رقم پڑی ہوئی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے اپنے اجلاس میں پاکستانیوں کی بیرون ملک غیر قانونی رقوم کو واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس حوالے سے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جس کا ایک یونٹ وزیراعظم ہاﺅس میں بھی قائم کیا گیا ہے ، ٹاسک فورس کے اندر نیب ، ایف آئی اے ، سٹیٹ بینک ، ایف بی آر اور دیگر اداروں کے سینئر حکام کو شامل کیا جائےگا جو مشاورت سے تمام عمل کی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی اس حوالے سے مقدمات شروع کئے ہیں، بیرون ملک رقوم کو واپس لانے کے حکومت کے اقدامات پر سپریم کورٹ نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے یہ قانون لایا جائےگا ، جو شخص بھی بیرون ممالک میں غیر قانونی رقوم کی نشاندہی کریگا، اسکو رقم کا 20 فیصد دیا جائیگا، ابھی تک بیرون ممالک کے ساتھ قانونی معاونت کیلئے کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ اس حوالے سے بھی ہم قانون لا رہے ہیں جس کو پارلیمان سے منظور کرائیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ میں پڑے پاکستانیوں کے اربوں روپے واپس لانے کےلئے بھی وزیر خارجہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد بنائیں گے جو وہاں جا کر قانونی معاملات کو دیکھے گا، وزیراعظم عمران خان ان اقدامات کا ہر دو ہفتے بعد جائزہ لیں گے ، عمران خان نے حکومت میں آتے ہی صوابدیدی فنڈز ختم کردئیے ہیں جس سے ملک کو 80 ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے۔ گزشتہ دور حکومت میں تربیلا ڈیم کے غیرمکمل ہونے کے باوجود افتتاح کرنے کے باعث ملک کو 25 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد تعلیم ، صحت ، پانی اور صفائی کے معاملات صوبوں کے حوالے کردیے گئے ہیں لیکن اس پر وفاق کارروائی کریگا جس کےلئے شفقت محمود کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کردی گئی ہے ، ہم نے پورے ملک میں نظام تعلیم کو یکساں کرنے کےلئے اقدامات شروع کئے ہیں ، اب کو انگلش میڈیم سکول ہو ، سرکاری ہو یا مدرسہ سب کو ایک ہی سرٹیفکیٹ جاری کیا جائیگا ۔وزیراطلاعات نے کہا کہ بچوں کی جنسی ہراسگی کے واقعات روکنے کےلئے بھی حکومت نے سنجیدگی سے اقدامات شروع کردیے ہیں جبکہ سکولوں کے اندر بچوں پر جسمانی سزا پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے ، عمران خان نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ اپنا رویہ بہتر بنایا جائے ، دس ہزار پاکستانی بیرون ممالک میں جیلوں میں قید ہیں جس کا ڈیٹا دفتر خارجہ سے منگوایا ہے ، حکومت ان قیدیوں کی ہر ممکن معاونت کرے گی ۔اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ بیرون ممالک میں پاکستان کے 200ارب ڈالرز کے ایم ایل ایز زیر التواءہیں جن پر کام کریں گے ، ابتداءمیں ہم پاکستان بھر کے 100بڑے مگرمچھوں کے غیر قانونی اثاثوں کی چھان بین کریں گے اور ان کی غیر قانونی دولت کو ملک میں واپس لائیں گے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ختم نبوت اور اقلیتوں کے حقوق دو الگ چیزیں ہیں ، اسلامی ریاست اقلیتوں کی حفاظت اور ان کو ساتھ لیکر چلتی ہے ، انتہا پسندانہ سوچ سے ہم نے بیرون ممالک میں پاکستان کا نام خراب کیا ہے ، حکومت کے پاس اقلیتوں کے خلاف اقدامات کرنے کا کوئی اختیار نہیں وفاقی کابےنہ کے اجلاس مےں پاکستان اور چین میں شعبہ تعلیم میں تعاون کیلئے معاہدے اور قائم مقام چیئرمین پی آئی اے کی تقرری کی منظوری د ے دی گئی وفاقی کا بےنہ کے اجلاس مےں فےصلہ کےا گےا کہ کسی بھی سرکاری ملازم کو نوکری سے برطرف نہیں کیا جائیگا۔ فیصلے کا اطلاق ریگولر، کنٹریکٹ اور ایڈ ہاک پر رکھے ملازمین پر بھی ہوگا، سرکاری ملازم کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر بھی برطرف نہیں کیا جا سکے گا تاہم حکم کا اطلاق عدالتی فیصلوں پر نہیں ہوگا۔ فیصلے کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا سابق وزیراعظم کی لیپ ٹاپ سمیت تمام سکیموں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم نہیں کیا جا رہا، احتساب کا خصوصی سیل وزیراعظم آفس میں بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ملک کی دولت لوٹ کر باہر منتقل کرنے والے 100 بڑے ناموں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔ 100 ناموں کے خلاف اعلیٰ سطح پر تحقیقات کےلئے ایک بڑی احتساب کمیٹی بنا دی گئی ہے، احتساب کمیٹی میں نیب، ایف آئی اے اور انٹیلی جنس اداروں کے حکام بھی شامل ہیں، کمیٹی تمام شواہد اکٹھے کر کے 100 بڑے ناموں کو جلد منظر عام پر لائے گی۔ انہوں نے کہا کمیٹی 3ماہ میں ٹھوس شواہد کے ساتھ نیب کو کیسز بھجوائے گی، ان 100 ناموں میں بڑے مگرمچھوں کے نام سب اچھی طرح جانتے ہیں، فہرست سامنے آتے ہی سب کو پتہ چل جائیگا، پوری قوم کو پتہ لگے گا قومی دولت کس نے لوٹی ہے۔
وفاقی کابینہ