نویں جماعت کے طالبعلم پر دوستوں کا تشدد‘ ہاتھ باندھ کر نہر میں ڈبو دیا‘ نعش برآمد
کامونکی (نامہ نگار) دوستوں کے ساتھ نہانے کیلئے جانے والے نویں کلاس کے طالبعلم کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ہاتھ باندھ کر نہر اپر چناب میں ڈوبو دیا۔ بتایا گیا ہے کہ نواحی گاؤں کسوکی کے محمد اعظم ورک کا چودہ سالہ بیٹا معظم علی نویں کلاس کا طالبعلم ہے۔اتوار کے روز اچانک گھر سے غائب ہوگیا۔تاہم شک گذرنے پر معظم کے لواحقین نے اْسکے دوست بابر سے پوچھ گچھ کی تواْس نے بتایا کہ معظم نہر میں نہاتے ہوئے اچانک ڈوب گیا جس کے بعد ریسکیو1122اور ایک تنظیم نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے معظم کی نعش کوگذشتہ رات ماڑی نہر اپر چناب سے برآمد کرلیا جس کے ہاتھ کورسیوں سے جکڑ کرپتھر اور لوہا بندھا ہوا تھاکہ نعش کئی روز تک اوپر نہ آسکے۔صدر پولیس نے سترہ سالہ بابر سے مزید تفتیش شروع کردی ہے اس بارے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بچے کو بدفعلی کے بعد نہرمیں پھینک گیا ہو اور ملزم ایک سے زائد ہوں۔