• news

پانامہ معاملہ پر ایک شخص کا احتساب ہوا باقی کا کیوں نہیں‘ جاوید عباسی

اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی)سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے قانون وانصاف کے چیئرمین جاوید عباسی نے کہا کہ کمیٹی اپنے آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کررہی ہے ۔ پاناما کی آف شور کمپنیوں میں آنے والے تمام پاکستانیوں کے ناموں کی فہرستیں طلب کی جائیں گی کیونکہ پاناما آف شور کمپنیوں کے حوالے سے ایک شخصیت کو نشانہ بنایا گیا دیگر کا احتساب کیوںنہیں ہوا کمیٹی اس کا ضرور جائزہ لے گی اور مشاورت سے پاکستانیوں کی تمام پاناما آف شور کمپنیوں کی ممکنہ تحقیقات پر مشاورت کی جائے گی انہوں نے یہ بات بدھ کو سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے قانون و انصاف کے اجلاس اور بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ بدھ کو مجلس قائمہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر جاوید عباسی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔ وراثتی سرٹیفیکیٹ لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان ،مسیحی برادری سمیت چھ بلوں پر غور کیا گیا ۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران تمام بل موخر کر دئیے گئے ۔ سینیٹ کی مجلس قائمہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کی طرف سے لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان ایکٹ میں ردوبدل کیلئے سب کمیٹی میں شامل ہونے سے معذرت کر لی ہے جس کے بعد کمیٹی ٹوٹ گئی ہے ۔رضاربانی کی معذرت پر سب کمیٹی کیلئے فاروق ایچ نائیک سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ کمیٹی میں ان کے ساتھ مصدق ملک اور عائشہ فاروق شامل ہوں گی ۔ کمیٹی نے 30دن میں محتسب کی تقرری کی ترمیم کی سفارش کردی ہے اجلاس کی کارروائی کے دوران وراثتی سرٹیفکیٹ کی تیاری کا اختیار نادرا کو دینے کی تجویز سامنے آئی تو ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے موقف اختیا رکیا کہ نادرا کے پاس پاکستان کے تمام شہریوں کا ریکارڈ دستیاب ہی نہیں ہے جبکہ کنکرنٹ تحلیل ہونے پر یہ معاملہ صوبائی ہے لائنڈ ریکارڈ میں صوبوں اور مرکز میں آٹو میشن کو متعارف کروایا جاسکتا ہے ۔ وراثتی سرٹیفکیٹ کے حصول میں پاکستان کے تمام شہری مشکلات کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں ۔

ای پیپر-دی نیشن