• news

ڈیم : رقم دیں‘ فنڈز کی خود حفاظت کرونگا‘ پانچ سال میں مکمل کر لیں گے : وزیراعظم

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + صباح نیوز+ نوائے وقت نیوز+ نیٹ نیوز) وزیراعظم عمران خان نے پانی کی کمی کو پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم ڈیم فنڈ کو چیف جسٹس ڈیم فنڈ کے ساتھ ملانے اور تمام پاکستانیوں بالخصوص بیرون ملک پاکستانیوں سے اس فنڈ میں رقم جمع کرانے کی اپیل کردی ہے۔ قوم سے تقریباً ساڑھے سات منٹ دورانیے کے خطاب میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ آج پاکستان کا قرضہ 30 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ گردشی قرضوں کا مسئلہ ہے اور توانائی کا مسئلہ بھی درپیش ہے مگر میری نظر میں پانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ وہ بیرون ملک پاکستانی جنہوں نے میری شوکت خانم بنانے اور نمل یونیورسٹی بنانے میں مدد کی۔ شوکت خانم ہسپتال میں غریبوں کے 70 فیصد مفت علاج کے باعث ہر سال خسارہ ہوتا ہے اور آدھا خسارہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہی پورا کرتے ہیں۔ میں ان پاکستانیوں سے مخاطب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک تقریبا 80 سے 90 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں اور اگر سب یہ سوچ لیں کہ ہر پاکستانی ایک ہزار ڈالرز بھیجے تو ہمارے پاس یہ ڈیم بنانے کیلئے بھی پیسہ ہو گا اور ڈالرز بھی آ جائیں گے کسی سے قرض نہ مانگنا پڑے گا۔ پیسے آ گئے تو 5سال میں ڈیم کی تعمیر مکمل کر لیں گے‘ پاکستان کے ریزروز کم ہیں اور ملک کو ڈالرز کی ضرورت ہے۔ پاکستانی امداد بالخصوص اوورسیز ہم وطن کم از کم ایک ہزار ڈالر ڈیم فنڈ میں جمع کرائیں۔ سمندر پار پاکستانی پیسہ بھیجیں گے تو ڈالرز بھی آجائیں گے اور ڈیم بھی بن جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ سارے معاملات قوم کے سامنے لاﺅں گا۔ انہوں نے کہا کہ 'ڈیم بنانا ملک کے لیے ناگزیر ہوچکا ہے، جب پاکستان آزاد ہوا تو ہر پاکستانی کے حصے میں 5 ہزار 6 سو کیوبک میٹر پانی آتا تھا اور آج ایک ہزار کیوبک میٹر پانی رہ گیا ہے، ہمارے پاس پانی جمع کرنے کی صلاحیت کم ہے'۔ وزیراعظم نے کہا کہ 'ڈیم بنانا ہمارے لیے ناگزیر ہے اگر ہم ڈیم نہیں بناتے تو ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک مسئلہ چھوڑ کر جا رہے ہوں گے'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ماہرین کے مطابق اگر ہم نے ڈیم نہیں بنائے تو پاکستان میں 7 برسوں میں یعنی 2025ءمیں خشک سالی شروع ہوجائے گی، ہمارے پاس اناج اگانے کے لیے پانی نہیں ہوگا تو اپنے لوگوں کے لیے اناج نہیں ہوگا جس کے نتیجے میں خدانخواستہ یہاں قحط پڑسکتا ہے۔ چیف جسٹس کی جانب سے ڈیمز بنانے کی مہم میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 'میں چیف جسٹس کو داد دیتا ہوں کیونکہ چیف جسٹس کا کام نہیں تھا، بلکہ یہ سیاسی قیادت اور حکومت کا کام تھا یہ مسئلہ گزشتہ 30سال سے تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ 'چیف جسٹس سے میں نے آج بات کی اور ان کے فنڈ کے ساتھ سی جے اور پرائم منسٹر فنڈ کو اکٹھا کررہے ہیںاور سپریم کورٹ کے فنڈ میں 180 کروڑ روپے جمع ہوئے اور جہاں بھی دنیا میںپاکستانی ہیں وہ اس ڈیم فنڈ میں پیسہ دینا شروع کریں۔ پانی کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے دیگر ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پانی محفوظ کرنے کی صلاحیت صرف 30دن کی، ہندوستان کی 190 اور مصر میں ایک ہزار دن کی ہے جبکہ محفوظ سطح 120دن ہے۔ڈیم کے لئے کام کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں نے ڈیم فنڈ کے لئے پیسہ دینا شروع کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”یورپ اور امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈیم فنڈ میں کم از کم ایک ہزار ڈالر فی کس بھیجیں، 5سال میں ڈیم بنا سکتے ہیں۔ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، پیسے نہیں ہوں تو دیگر لگتی ہے اور دیر ہوتی تو وہ حال ہو گا جو نیلم جہلم منصوبے میں ہوا تھا جہاں 80ارب روپے میں ایک ڈیم بننا تھا لیکن آج اس کا خرچہ 500ارب روپے سے اوپر چلا گیا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”ہر کوئی ایک ہزار ڈالر نہیں دے سکتا جو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات میں مزدوری کر رہے ہیں وہ جتنا ہو سکے بھیجیں۔ بیرون ممالک میں موجود پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”سمندر پار پاکستانی ڈالرز بھیجیں کیونکہ ملک کو ڈیم بنانے کے لئے فنڈز کی ضرورت ہے اور اس وقت ملک میں ڈالرز کی کمی ہے، یہ ڈیم پاکستان کی ترقی کے لئے ضروری ہے، ساری چیزیں ایک طرف ڈیم ایک طرف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں آپ سے اپیل کر رہا ہوں کیونکہ یہ ڈیم ہم نے بنانا ہے۔ ڈیم فنڈ کیلئے پیسے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی رقم کی حفاظت خود کروں گا۔ تمام پاکستانی پانی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے جہاد شروع کر دیں۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ”میں آپ سے اس لئے اپیل کر رہا ہوں کہ ایک دفعہ مصر کے لوگوں نے ڈیم بنایا تھا کیونکہ انہیں باہر سے قرض نہیں مل رہا تھا لیکن ہمیں بھی کہیں سے قرض نہیں لینا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا پانی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ دو ہفتوں سے قومی مسائل پر بریفنگ لے رہا ہوں۔ ملک کیلئے ڈیم ناگزیر ہیں۔ اس لئے ڈیم آج سے شروع کرنا ہے۔ پاکستان کو اس وقت ڈالرز چاہئیں۔ اوورسیز پاکستانیز کسی بھی ملک میں ہیں، وہ جتنا پیسہ بھیج سکیں، پاکستان بھیجیں۔ اس سے ہمارا ڈیم کا فنڈ بننا شروع ہو جائے گا۔ پانچ سال میں ڈیم بنانا شروع کر دیں گے۔ اگر ڈیم نہ بنے تو آگے آنے والی نسل کیلئے مسائل پیدا ہونگے۔ ہمیں باہر سے کوئی قرض نہیں دے گا، ہمیں اپنے وسائل سے ڈیمز بنانے ہیں۔ پاکستان اور دنیا بھر سے پاکستانی دل کھول کر فنڈز دیں۔ اوورسیز پاکستانی کردار ادا کریں تو 5 سال میں ڈیم بن سکتا ہے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے لیے فنڈ قائم کیا ہے۔
عمران

ای پیپر-دی نیشن