ایشین گیمز سیمی فائنل میں جاپان کیخلاف پورے جذبے کیساتھ کھیلے :رضوان سینئر
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس )پاکستان کی ہاکی ٹیم کے کپتان رضوان سینئر کو ابھی تک ایشیئن گیمز کے سیمی فائنل میں جاپان کے ہاتھوں شکست کا یقین نہیں آ رہا لیکن وہ اس تاثر کو سختی سے مسترد کرتے ہیں کہ سیمی فائنل میں کھلاڑی پورے جذبے سے نہیں کھیلے تھے۔کپتان رضوان سینئر ایشیئن گیمز کے بعد ڈچ ہاکی لیگ کھیلنے ہالینڈ پہنچے ہیں جہاں وہ سات سال سے اورنج روڈ کلب کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ۔رضوان سینئر نے کہا کہ شکست کے بعد کھلاڑیوں کی کمٹمنٹ پر جو سوالات اٹھائے گئے ہیں ان پر انھیں بہت دکھ ہے کیونکہ کوئی بھی کھلاڑی جان بوجھ کر ہارنے کے لیے میدان میں نہیں اترتا۔’کوئی بھی کھلاڑی یہ نہیں چاہتا کہ ٹیم کو شکست ہو۔ کون چاہے گا کہ وہ جان بوجھ کر ہارے۔؟ جتنا کسی بھی دوسرے شخص کو پاکستانی ٹیم کی شکست پر دکھ ہے اس سے کہیں زیادہ دکھ کھلاڑیوں کو ہے۔ جاپان کیخلاف پاکستان کی شکست کی وجہ کیا تھی؟ اس سوال پر رضوان سینئر نے تسلیم کیا کہ کھلاڑی ذہنی طور پر ریلیکس کر گئے تھے ‘بھارت کا سیمی فائنل ہم سے پہلے تھا جس میں ملائشیا نے اسے شکست دیدی تھی جس کے بعد ہمارے ذہنوں میں یہی بات آ چکی تھی کہ اب گولڈ میڈل پکا ہے۔ ہم ذہنی طور پر تھوڑا سا ریلیکس کر گئے تھے۔رضوان سینئر اس شکست کو قسمت کی خرابی بھی سمجھتے ہیں۔ہم نے پہلا کوارٹر سٹارٹ کیا جو اتنا اچھا نہیں تھا۔ ہم پر ایک گول شارٹ کارنر پر ہو گیا۔ دوسرے کوارٹر میں ہمیں مواقع ملے جن سے ہم فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ ہم نے میچ برابر کرنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن ہم کامیاب نہیں ہو سکے۔