وزیراعظم کا بیان خوش آئند‘ ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم بنانے پر پہرہ دونگا‘ چاہے جھونپڑی میں رہنا پڑے : چیف جسٹس
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مصروف دن گزارا۔ فاضل چیف جسٹس پاکستان نے انتظامی امور نمٹانے کے علاوہ مختلف وفود سے ملاقاتیں بھی کیں جبکہ چند درخواستوں پر چیمبر میں سماعت بھی کی۔ فاضل چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کی طرف سے پانی پر بین الاقوامی کانفرنس کرانے کا بھی اعلان کیا۔ چیف جسٹس سے ملاقات مےں ڈاکٹر امجد ثاقب نے اخوت فاﺅنڈیشن کی طرف سے 10 لاکھ روپے کاچیک ڈیم فنڈ میں دیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کرپشن پر قابو پاکرملک تیزی سے ترقی کرسکتا ہے جو قدم سپریم کورٹ نے اٹھایاآج پورے ملک کی آواز بن چکا ہے۔ ڈیم ملکی ترقی کیلئے ناگزیرہے۔ یہ ملک ہے تو ہم ہیں ہمیں ڈیم بنانا ہے پاکستانی قوم اپنے وسائل سے ڈیم بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے توقعات ہیں۔ بیرونی قرضے اتارنے ہیں۔آبادی پر قابو پانا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے کوششیں کرنا ہونگی۔انہوں نے کہا ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم بنانے پر پہرہ دوں گا اور اگر ڈیم پر جھونپڑی بنا کر رہنا پڑا تو رہوں گا۔ وزیراعظم کاپانی سے متعلق بیان خوش آئند ہے۔ ڈیم فنڈ سے متعلق فیصلہ ہماری اجازت سے کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ساتھ کراچی جم خانہ میں پیش آنے والا انتہائی دلچسپ ترین واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا میں کراچی کے جم خانہ میں کھانا کھانے کیلئے گیا تو وہاں پر ایک بچی نے مجھے دیکھا اور اپنی والدہ سے ضد کرنے لگی کہ میں نے ڈیم کی تعمیر کیلئے کچھ دینا ہے آپ مجھے پیسے دیں جس پر بچی کی والدہ نے اسے پانچ ہزار روپے دیئے اور وہ بھاگتی ہوئی میری ٹیبل پر آئی اور آ کر انگریزی میں کہنے لگی کہ آپ وہی انکل ہیں جو ٹی وی پر ڈیم کیلئے آتے ہیں۔ میں یہ بات سن کر مسکرانے لگ گیا۔ بچی نے مجھے پانچ ہزار روپے دیئے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ڈیم ملکی ترقی کیلئے ناگزیرہے۔
چیف جسٹس