شیخوپورہ:3روز قبل اغوا ہونے والے 2زمیندار8 لاکھ پچاس ہزار تاوان ادا کرنے کے بعد ڈی پی او آفس پہنچ گئے
شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی) تین روز قبل اغوا ہونے والے جھنگ کے دو زمیندار 8لاکھ 50ہزار روپے تاوان ادا کرنے کے بعد ڈی پی او شیخوپورہ کے آفس پہنچ گئے جہاں پر انہوں نے انکشاف کیا کہ تھانہ صدر کی پولیس چوکی دھیر دے ڈوگراں کے انچارج سب انسپکٹر غلام محمد کاہلوں نے اغوا کاروں بگا اوڑھ، رستم اور تین نامعلوم ساتھیوں کی مدد سے ان کو اس وقت موٹروے کوٹ رنجیت انٹر چینج سے اغوا کرلیا جب وہ جھنگ جارہے تھے۔ ڈی پی او شیخوپورہ ڈاکٹر غیاث گل کی ہدایت پر صدر پولیس نے فرخ جاوید کی درخواست پر سب انسپکٹر غلام محمد کاہلوں اور دو اغواکاروں بگا، رستم اور تین نامعلوم ملزمان کے خلاف اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کرکے سب انسپکٹر غلام محمد کاہلوں کو گرفتار کرنے کے بعد حوالات میں بند کردیا ہے بتایا گیا ہے کہ تین روز قبل جھنگ کے جمیل اور انورشیخوپورہ سے بذریعہ کار جھنگ جارہے تھے کہ کوٹ رنجیت انٹرچینج کے قریب پانچ کار سوار مسلح ملزمان نے ان دونوں کا گن پوائنٹ پر اغوا کرنے کے بعد ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر گوجرانوالہ روڈ کی آبادی میں لے گئے جہاں سے اغواکاروں نے مغوی جمیل کے بھائی اختر سے 25لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا دھمکی دی کہ اگر تاوان کی رقم ادا نہ کی تو اسکے بھائی اور ساتھی دوست کو قتل کردیا جائے گا دوسرے روز اغوا کاروں کی 8لاکھ 50 روپے میں ڈیل ہوگئی ادائیگی کیلئے فرخ جاوید اور مغوی جمیل کا بھائی اختر رقم لیکر موضع تھابل سٹاپ پر پہنچے جہاں پر نامعلوم دوموٹرسائیکل سوار ان کو ایک وکیل کے ڈیرے پر لے گئے جہاںپر تاوان کی مذکورہ رقم ادا کرنے کے بعد اغوا کاروں نے جمیل اور انور کو رہا کردیا اور دھمکی دی کہ اگر پولیس کو آگاہ کیا تو اس کے نقصان کے ذمہ دار وہ خود ہوںگے فرخ جاوید کے مطابق جب اس واقعہ کی ذاتی طور پر تحقیقات کروائی گئی تو معلوم ہوا کہ مغویان کو بگا اوڑھ، رستم نے سب انسپکٹر غلام محمد کے ایماء پر تین نامعلوم ساتھیوں کی مدد سے اغوا کرنے کے بعد ان سے ساڑھے 8لاکھ روپے تاوان حاصل کیا ڈی پی او نے اصل حقائق منظر عام پر آنے کے بعد فوری طور پر سب انسپکٹر غلام محمد کاہلوں کو گرفتار کروا کر مقدمہ درج کروادیا۔