شجرکاری
شجرکاری سے بڑھ کر کوئی سرمایہ کاری نہیں، مگر ہمیں اس کا ادراک نہیں، کیونکہ درخت دھیرے دھیرے بڑھتے ہیں اور ہم ٹھہرے بے صبرے۔ ایک بزرگ درخت لگا رہے تھے، تو کسی نے کہا کیوں ہلکان ہو رہے ہو۔ تم تو اس کے سایے میں نہ بیٹھ پائو گے۔ بزرگ بولے، جانے والوں نے بوئے، ہم نے سکھ اٹھایا، ہم بوئیں گے تو آنے والے آرام کریں گے۔ جناب رسالتمآب ؐ ایک قبر کے پاس سے گزرے تو رک گئے۔ فرمایا مکین پر عذاب ہو رہا ہے، پھر تازہ شاخ قبر پر رکھی اور فرمایا کہ اب ٹہنی کی تسبیح و تحلیل سے مشکل آسان ہو گئی۔ سبحان اللہ! درخت زندگی میں راحت کا سامان اور مرنے پر ذریعہ نجات۔ حکومت نے اچھا کیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور آلودگی سے نجات کیلئے پانچ برس میں دس بلین درخت لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جس کا لائحہ عمل یقیناً تیار ہوگا۔ ایک بلیو پرنٹ میرے پاس بھی ہے۔ جس کا ذکر انشاء اللہ کل۔