• news

آئی ڈی پیز نے بڑی قربانی دی ہے ‘مساوی سلوک کیا جائے ‘ قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (خبر نگار)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریاست و سرحدی امور کے چیئرمین سینیٹر تاج محمد آفریدی نے کہا ہے کہ فاٹا ایک نئے ویژن کے مطابق جارہا ہے اور فاٹا کے خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام کے بعد ایک نئی صورتحال سامنے آئی ہے جو کہ اس بات کی متقاضی ہے کہ ادارے اپنے رویوں میں تبدیلی لائیں اور فاٹا کے عوام کی خوشحالی کیلئے موثر اقدامات کیے جائیں۔ پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز نے ملک کیلئے بڑی قربانی دی ہے اور تمام آئی ڈی پیز کے ساتھ مساوی برتائو کیا جائے اور کسی بھی فرد یا قبیلے کے ساتھ امتیازی سلوک نہ اپنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کی اپنے گھروں کو واپسی، انہیں دی جانے والی سہولیات اور باقی ماندہ قبائل کی اپنے علاقوں میں آباد کاری کے حوالے سے کمیٹی متعلقہ اداروں سے تفصیلی بریفنگ لے گی اور کسی بھی فرد یا قبیلے کے ساتھ ہونے والی ذیاتی کا سختی سے نوٹس لیا جائے گا۔ کمیٹی کے اجلاس میں قبائلی اضلاع کے حکام نے اپنے متعلقہ اداروں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ فاٹا میں 10 ہزار اسامیاں منظوری کے باوجود بھی التواء کی نظر ہوئی ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع میں بچوں کا سکولوں سے ڈراپ آئوٹ ریٹ زیادہ ہے اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ہائی سکولوں کی تعداد انتہائی کم ہے۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ حکام نے بتایا کہ نئے اے ڈی پی کے تحت سکولوں میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کی تجویز زیر غور ہے جس کے تحت اضافی کلاس رومز، دیواریں وغیرہ بنائی جائیں گی۔ سینیٹر تاج محمد آفریدی نے کہا کہ فاٹا کو ترقیاتی ترجیحات میں شامل کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ہمیں اس سلسلے میں اہداف مقرر کرنا ہونگے اور ان کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے موثر حکمت عملی اپنانی ہوگی۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں تیراہ کے کوکی خیل قبیلے کے آئی ڈی پیز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی اور کمیٹی کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز حاجی مومن خان آفریدی، ہدایت اللہ، ہلال الرحمن، لیفٹینٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی، سجادحسین طوری اور شمیم آفریدی کے علاوہ وزارت اور سیکرٹریٹ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ای پیپر-دی نیشن