’’اثاثوں کی تفصیل مانگنا بینظیر کی قبر کا ٹرائل ہے: زردار ی نے نظرثانی اپیل دائر کردی
اسلام آباد، کراچی (نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ آف پاکستان میں،سابق صدر آصف زردرای نے این آر او کیس میں اثاثوں کی تفصیلات طلب کرنے کے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کر دی ہے ۔ آصف زرداری نے درخواست میں کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرنا ’’ بے نظیر کی قبر ‘‘ کے ٹرائل کے مترادف ہے ۔ عدالت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے ۔ این آر او کیس میں آصف زاردی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ بے نظیر بھٹو کیاثاثوں کی تفصیلات مانگنا قبر کے ٹرائل کے مترادف ہے ۔ انکم ٹیکس قانون کے تحت پانچ سال سے زائد عرصے کی تفصیلات طلب نہیں کی جا سکتیں ۔ الیکشن کمیشن بھی اثاثوں کی ایک سال تفصیلات طلب کرتا ہے ۔ الیکشن قوانین کے تحت امیدوار اپنی اہلیہ اور زیر سرپرستی بچوں کی تفصیلات فراہم کرتا ہے ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آصف علی زرداری ایسے مقدمات میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عدالت کا انتیس اگست کا دس سال کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرنے کا حکم آئین کی شق 13 کی خلاف ورزی ہے ۔ عدالتی حکم نامہ موجود قوانین کی نفی کرتا ہے ۔ جس میں کہیں نہیں لکھا کہ اثاثے یا بزنس ظاہر کیا جائے ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت 29 اگست کے فیصلے پر نظرثانی کرے ۔واضح رہے این آر او کیس کی سماعت 25ستمبر کو ہوگی۔دریں اثنا ایف آئی اے نے جعلی بنک اکائونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے معاملے پر جے آئی ٹی کو تفصیلی بریفنگ دیدی۔ نجف مرزا کی سربراہی میں ایف آئی اے کی ٹیم نے بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ کے بیانات سے آگاہ کیا گیا ۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ انور مجید اور اے جی مجید کی کمپنیاں مبینہ طور پر استعمال ہوئیں۔ معاملے میں بینکار حسین لوائی سمیت دیگر کا اہم کردار ہے۔ گواہوں کے بیانات کی کاپیاں بھی جے آئی ٹی کے حوالے کر دی گئیں۔ منی ٹریل کیسے ہوئی کن اکائونٹس میں پیسہ گیا، تفصیلات کی کاپی جے آئی ٹی کے حوالے کر دی گئیں۔