امریکہ اور چین نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر مزید اربوں ڈالر ٹیکس لگا دیا
واشنگٹن (این این آئی، صباح نیوز، اے ایف پی)امریکہ نے چینی اشیا پر 200 ارب ڈالر مالیت کے نئے محصولات نافذ کر دیئے ہیں۔ یہ نئے ٹیکس 5000 سے زیادہ اشیا پر نافذ کیے گئے ہیں جو اب تک لگائے جانے والی سب سے بڑی محصولات ہیں۔اس میں ہینڈ بیگ، چاول اور ٹیکسٹائل جیسی مصنوعات شامل ہوں گی۔ امریکہ اس سے قبل چین سے درآمد کی جانے والی سینکڑوں اشیا پر پہلے ہی 50 ارب ڈالر کا محصول یا ٹیرف عائد کر چکا ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق یہ نئے ٹیکس 24 ستمبر سے لاگو ہوں گے۔ اگلے برس یہ دس فیصد سے شروع ہو کر 25 فیصد تک پہنچ جائیں گے۔اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ چین کی ناانصافی پر مبنی تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔ہم اس بارے میں بہت واضح رہے ہیں کہ تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ اور ہم نے چین کوٹھیک ہونے کے لیے ہر موقع دیا ہے۔ لیکن اب تک چین اپنے طریقہ کار کو بدلنے پر آمادہ نظر نہیں آتا۔صدر ٹرمپ نے یہ بھی تنبیہ کی کہ اگر چین نے اس پر مزاحمت کی تو امریکہ فوری طور پر فیز تھری پر عمل کرے گا جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ 267 ارب ڈالر کی چینی اشیا پر مزید ٹیکس لگا دے گا۔اور اگر ایسا ہو گیا تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ چین کی امریکہ کو جانے والی تمام تجارت پر نئی ڈیوٹی لگ جائے گی۔چین نے بھی جوابی اقدام کرتے ہوئے امریکی اشیاء پر 60 ارب ڈالر کا ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا۔
امریکہ، چین
نیویارک (صباح نیوز، اے پی پی)ٹرمپ انتظامیہ نے نئی رفیوجی پالیسی کا اعلان کر دیا۔ پناہ لینے والوں کی تعداد 15 ہزار تک کم کر دی گئی۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے آئندہ سال 30 ہزار غیر ملکیوں کو پناہ دیں گے۔واشنگٹن میں نئی رفیوجی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکہ وہ فیصلے کرے گا جو اس کے اپنے شہریوں کے حق میں ہوں گے۔ مالی سال2018ء کے لیے 45 ہزار پناہ گزینوں کی تعداد مقرر کی گئی تھی تاہم محض 21 ہزار افراد کو امریکہ داخلے کی اجازت ملی تھی۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مائیک پومپیو نے ایک بیان میںکہا ہم نے نئے پناہ گزینوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 30 ہزار کرنے کے ساتھ ساتھ 2 لاکھ 80 ہزار سے زیادہ پناہ گزینوں کو ملک میں رہنے کی دوبارہ اجازت دینے کی تجویز پیش کی ہے۔امریکہ دنیا کا سب سے زیادہ وسیع القلب ملک ہے۔