;بہاولنگر: پنچایت کے حکم پر 13 سالہ لڑکی ونی‘ 5 ملزم گرفتار
بہاولنگر(نمائندہ نوائے وقت) تھانہ ڈونگہ بونگہ کی حدود میں انسانیت سوز واقعہ سامنے آگیا۔ پنچایت کے حکم پر حوا کی ایک اور بیٹی کو ونی کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ پنچایت نے مظلوم خاندان کی 13 سالہ بچی کو ونی کردیا۔ ظفر نے پسند کی شادی کی جس کے جرم میں بااثر پنچایت نے اسکی بہن کو ونی کرنے کا حکم سنادیا، میڈیا کے پہنچنے پر ڈی پی او کا نوٹس، بائیس افراد کے خلاف مقدمہ درج، پانچ گرفتار، چک ہمدیرا کے رہائشی وزیر نامی شخص کے 19 سالہ بیٹے ظفر نے اپنے گاﺅںکے اسلم کی بیٹی نادرہ سے پسند کی شادی کی تھی۔ پسند کی شادی کی رنجش پر نادرہ کے ورثاءنے ظفر کی13 سالہ بہن کو گن پوائنٹ پر اغوا کرلیا۔ اغوا کرتے وقت ملزمان نے بچی کے والد سمیت دیگر ورثاءپر تشدد بھی کیا۔ 13 سالہ گلشن کو اغوا کرکے مبینہ طور پر شہزاد نے زیادتی بھی کی اغوا کے پانچ روز بعد 13 سالہ گلشن کو پنچایت کے ذریعے واپس کیا گیا۔ پنچایت نے ظفر اور نادرہ کی شادی کے عوض لڑکے کی 13 سالہ بہن کو ونی کرنے کا فیصلہ سنایا۔ بااثر پنچایتیوں نے گن پوائنٹ پر 13 سالہ گلشن کے والد اور پھوپھا کے نکاح نامے پر انگوٹھے لگوائے جب میڈیا متاثرہ خاندان کے پاس پہنچا تو ڈی پی او بہاولنگر نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے بائیس افراد کے خلاف مقدمہ درج کرا کے پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ بااثر ملزمان کے خوف سے نذیر کی بیٹی اور بیوی نے دوسرے ضلع میں پناہ لی ہوئی ہے۔
لڑکی ونی