ایران : فوجی پریڈ پر فائرنگ‘ اہلکاروں سمیت 29 افراد ‘ 4 حملہ آور ہلاک
تہران (اے ایف پی) جنوب مغربی ایران میں فوجی پریڈ پر حملے میں پاسداران انقلاب کے گارڈز سمیت 29 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوگئے۔ داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ پاکستان نے حملوں کی مذمت کی ہے۔ ایران کے شہر اہواز میں 1980ءمیں عراق کے ساتھ جنگ کو 38 سال مکمل ہونے کے حوالے سے فوجی پریڈ جاری تھی، جس میں دہشت گردوں کے گروپ نے حملہ کر دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ہلاک و زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی 'فارس' کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 4 مسلح دہشت گردوں نے پہلے تقریب کے شرکا پر فائرنگ کی اور پھر سرکاری افسران پر حملے کی کوشش کی۔ جوابی کارروائی میں چاروں حملہ آور مارے گئے۔ تاہم ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے خطے میں واشنگٹن کے اتحادیوں پر حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'ایران خطے میں دہشت گردی کی معاونت کرنے والوں امریکہ اور اسرائیل کو اس طرح کے حملوں کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔'جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔ اہواز شہر عراق کی سرحد کے ساتھ موجود تیل سے مالا مال ایرانی صوبے خوزستان کا دارالحکومت ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایران کے شہر اہواز میں فوجی پریڈ پر حملے کی مذمت کی ہے اور ایرانی حکومت اور عوام سے اظہار افسوس کیا ہے۔
ایران