قرضوں سے نجات کیلئے قدم اٹھانا ہو گا‘ حکمران عوام کی زندگی بہتر بنائیں : چیف جسٹس
چترال (صباح نیوز، اے این این، این این آئی)چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے کہا پاکستان کے دشمن سازشوں میں مصروف ہیں، قرضوں سے چھٹکارا پانے کیلئے قدم اٹھانا ہوگا۔ڈسٹرکٹ بار روم چترال میں وکلا کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں دیانت داری کی عادت کو اپنانا چاہئے اور اس عمل کو ہر ایک کو اپنی ذات اور اپنے گھر سے ہی شروع کرنا ہے، پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، یہ مسئلہ آگے جاکر گھمبیر صورت اختیار کرسکتا ہے، ملک کے مخالفین اس بات کو بخوبی سمجھتے ہیں پاکستان کو قوت کے ذریعے زیر کرنا ممکن نہیں۔ اس لئے وہ اس کے خلاف سازشوں کا سوچ رہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کبھی بھی بار اور بینچ میں تفریق روا نہیں رکھی۔ انہوں نے چترال میں سڑکوں کی خراب انفراسٹرکچر پر انتہائی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا اکیسویں صدی میں چترال کے روڈ کی صورتحال خراب ہے ، اس بات پر حکمرانوں سے آئین کے تحت باز پرس بھی کی جائیگی کیونکہ سڑک بنیادی سہولیات میں سے ایک ہے اور موجودہ صورتحال ناقابل برداشت ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہمیں پاکستانیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر بچہ ایک لاکھ 17ہزار روپے کا مقروض ہے۔ حکمران عوام کی زندگی بہتر بنانے کی کوشش کریں۔این این آئی کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے پاکستانیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ¾پاکستان سے محبت کا جذبہ بیدار ہوتے ہی مسائل بھی حل ہوجائیں گے۔ انہوںنے کہا بروقت اقدامات نہیں کئے تو پانی کا مسئلہ گھمبیر صورت اختیار کر جائیگا۔ ڈیم ملک کی ضرورت ہیں، پانی کے ذخائر کم ہوتے جارہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ والدین بچوں کیلئے جائیداد چھوڑ کر جاتے ہیں ہم مقروض چھوڑ کر جارہے ہیں، چترال کے عوام نے ہر دکان کے شٹر پر پاکستانی جھنڈا بنا رکھا ہے۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ہسپتال چترال کا بھی دورہ کیا اور مریضوں کی عیادت کی۔اس موقع پر انہیں ہسپتالوں میں سٹاف اور ادویات کی ضرورت سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا ہسپتالوں میں سٹاف اور ادویات کی ضرورت سے آگاہ کریں ، چھ ہفتوں میںاس حوالے سے رپورٹ سپریم کورٹ کو دی جائے ۔ان کا کہنا تھا لواری ٹنل سے متعلق لوگوں نے شکایات کی ہیں، این ایچ اے فوری رپورٹ کرے،ٹنل بن گئی ہے تو مسافروں کو گزرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
چیف جسٹس