عالمی بنک کا ٹیکس اصلاحات کیلئے چیئرمین ایف بی آر سے رابطے، مشاورت کا اعلان
کراچی (نیوز رپورٹر) عالمی بنک نے پاکستان میں ٹیکس اصلاحات کیلئے چیئرمین ایف بی آر سے رابطہ، مشاورت کا اعلان کرکے پاکستانی عوام کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ورلڈ بنک کے ڈائریکٹر گورننس گلوبل پریکٹس جیمز اے برمبے نے کہا کہ پاکستان میں عمران خان کی نئی حکومت کو مبارکباد دیتے ہیں اور اس نئی حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنے کیلئے تیار ہیں پاکستان کو اقتصادی شعبے میں چینلجز سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے مروجہ طریقہ کار کو اپنانا ہوگا انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات کریں گے وہ انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاﺅنٹنس آف پاکستان (آئی کیپ) اور انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاﺅنٹنٹ آف پاکستان (آئی سی ایم اے پی)کی جانب سے تیسری فنانشل ریفارم فار اکنامک ڈویلپمنٹ فورم (فریڈ) 2018ءفورم سے خطاب کر رہی تھیں جس میں ورلڈ بنک کے نمائندوں سمیت اشیاءکے 30 سے زائد ممالک بشمول بھارت، ملائیشیا، نیپال، پاکستان، فلپائن، سری لنکا، ویتنام کے مالیاتی و اکاﺅنٹنسی ماہرین نے شرکت کی جبکہ اس سیشن میں ڈائریکٹر گورننس گلوبل پریکٹس ورلڈ بنک جیمز اے برمکے، کنٹری ڈائریکٹر پاکستان الینگوپیچ موٹھو صدر آئی کیپ ریاض اے رمان چامڈیا اور صد رآئی سی ایم اے پاکستان ضیاءالمصطفیٰ اعوان نے بھی خطاب فریڈفورم کے افتتاحی سیشن کی مہمان خصوصی سابق گورنر سٹیٹ بنک پاکستان و سابق نگران وزیر زخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو مضبوط بنانے اور کیپٹل مارکیٹ کی ڈویلپمنٹ وقت کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے نگران حکومت میں کیپٹل مارکیٹ کی ڈویلپمنٹ کیلئے ایک روڈ میپ بنایا تھا جسے سٹاک ایکسچینج حتمی شکل دیگی ٹیکس موبلائزیشن بہت ضروری ہے ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے ٹیکس نوجی ڈی پی کی شرح 11 فیصد ہے جسے 22 فیصد تک بڑھانے کی گنجائش موجود ہے۔
عالمی بنک