اقتصادی کونسل کی تشکیل، قومی اداروں سے قادیانیوں کی برطرفی، قوانین سخت کرنے کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل کو کالعدم قرار دینے، قومی اداروں میں فائز قادیانیوں کی برطرفی، ان کے خلاف فوجداری مقدمات کے قیام اور قادیانیوں کے خلاف قوانین کو مزید سخت کرنے کے لئے دائر پٹیشن پر فےصلہ محفوظ کرلےا ہے۔ جسٹس عامرفاروق نے رےمارکس میں کہا کہ پٹیشن میں اٹھایا گیا ڈاکٹر عاطف میاں سے متعلق معاملہ تو حل ہو گیا، دیگر نکات کو کیا انتخابی اصلاحات کیس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے جاری کیا گیا فیصلہ کور نہیں کرتا۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتاےا کہ انتخابی اصلاحات کیس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی صاحب کا فیصلہ کچھ حد تک ان نکات کو کور کرتا ہے جو میں نے پٹیشن میں اٹھائے ہےں۔ فاضل جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کےا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی صاحب کے فیصلے کے بعد کورٹ کی جانب سے مزید کسی احکامات کی ضرورت ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استد عا کی کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے انتخابی اصلاحات کیس میں قادیانیوں کے متعلق احکامات پر بھی حکومت نے عمل نہیں کیا۔ اس پر عدالت نے رےمارکس دےتے ہوئے کہا کہ اگر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے فیصلے پر اب تک عمل درآمد نہیں کیا گیا تو اس پر توہین عدالت کی کارروائی ہو سکتی ہے۔
فیصلہ محفوظ