• news

کچھ لوگوں سے لاڑکانہ کی ترقی ہضم نہیں ہوتی، 900ارب خرچ کرینگے :حکومتی ارکان

کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث دوسرے روز بھی جاری رہی حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے ارکان نے سندھ کے بجٹ کوعوام دوست بجٹ قراردیا جبکہ تحریک انصاف، جی ڈی اے، ایم کیوایم کے ارکان اسمبلی نے بجٹ تقاریر میں حکومتی پالیسیوں اور بعض ترقیاتی منصوبوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ سندھ کے ساتھ اتنی زیادتی انگریز دور میں نہیں ہوئی تھی جتنی پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں کی گئی ہے۔ حکومت احتساب سے راہ فرار اختیار کررہی ہے۔ تحریک انصاف کے خرم شیرزمان نے وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے مابین متنازعہ مسائل کے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کردی۔ منگل کوسندھ اسمبلی میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایم کیوایم کی رکن رعنا انصار نقوی نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کی شکایات اسپیکر کے پاس آئیں جیلوں میں ایک کمرے میں کئی قیدی ہیں سیف سٹی پروجیکٹ بنایا گیا لیکن ڈاکو راج بچوں اور عورتوں پر چل رہاہے۔ پی ٹی آئی کے رکن عمر عماری نے صوبائی بجٹ کو الفاظ اور اعدادوشمار کا ہیر پھیر قرار دیا اور کہا کہ اعدادوشمار کی حد تک یہ بجٹ بہترین ہے تاہم زمینی حقائق اور تلخ حقائق بجٹ کے بالکل برعکس ہیں۔ سندھ میں لوگ بھوک سے مررہے ہیں ہم احتساب سے کیوں راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔ وزیر معدنیات سندھ شبیر بجارانی نے نئے مالی سال کے بجٹ کو عوام کی امنگوں کے عین مطابق قرار دیا۔ پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی ندا کھوڑو نے کہا کہ مخالفین سے سندھ کی ترقی ہضم نہیں ہوتی سندھ نے پاکستان بنایا۔ مستقبل میں تھرکول پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کریگا۔ سندھ دشمنی کی انتہا کی گئی ہے لاڑکانہ کی مثال دی جاتی ہے کچھ لوگوں سے لاڑکانہ کی ترقی ہضم نہیں ہوتی مخالفین نوے ارب کی بات کرتے ہیں نو سوارب خرچ کرینگے مخالفین حوصلہ رکھیں اپنا ہوم ورک درست کریں ہم نے ہمیشہ پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ہے قائداعظم کے خلاف باتیں کی جارہی ہیں ہم برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ خان صاحب کو سندھیوں سے خاص دشمنی ہے، یہ لاڑکانہ کے چکر کاٹتے رہے لیکن انکو عوام نے مسترد کردیا۔ جی ڈی اے رکن وریام فقیر نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کہیں ترقی نظر نہیں آرہی، صوبے کا حال برا ہے۔ دس سالوں میں جیسی سندھ کے ساتھ زیادتی ہوئی ایسا انگریز دور میں بھی نہیں ہوا سندھ کے حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ دبئی کے بجائے سندھ کو آباد کیا جائے۔ پیپلزپارٹی کے رکن سریندر ولاسائی نے سندھ بجٹ کو عوام کا بجٹ قرار دیا اور کہا کہ حکومت نے صحت کے شعبے میں نمایاں کام کیا ہے امراض قلب کے یونٹس شہر قائد کے بعد دیہاتوں میں بھی کھولے جارہے ہیں۔ ایم ایم اے کے رکن عبدالرشید نے صوبائی بجٹ پر اظہار خیال میں حکومتی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور بعض شعبوں میں بجٹ بڑھانے کی تجویز دی۔ خرم شیرزمان نے سندھ حکومت اور وفاق میں برج بننے کی آفر کی اورکہاکہ سندھ حکومت اپنا کیس پیش کرے۔ جی ڈی اے کے رکن اسمبلی معظم عباسی نے کہا کہ ایم کیوایم، پی ٹی آئی اور جی ڈی اے قیادت کا شکرگزار ہوں جنہوں نے کالاباغ ڈیم کے خلاف قرارداد میں ساتھ دیا ہم نے کالاباغ پر سیاست کرنے والوں کا راستہ روک دیا ہے۔ پی ٹی آئی کی اقلیتی رکن دیوان سچل نے کہا کہ اقلیتوں کے لیے ملازمتوں میں مختص کوٹہ پر عمل کرایا جائے۔ پیپلزپارٹی کی رکن سعدیہ جاوید کا کہنا تھا عالمی میڈیا کہہ رہاہے کہ پانچ ہفتے میں حکومت نے چھ یوٹرن لیے کراچی تیس سال تک ایک جماعت کے کنٹرول میں تھا، ہمیشہ وہ دھاندلی کرتے تھے اب انہیں سمجھ نہیں آرہاکہ انکے ساتھ کیا ہوا۔ سعدیہ جاوید کے تقریر کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے احتجاج کیا اس دوران ایوان میں شورشرابہ ہوا، بعد ازاں اسپیکرنے سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ تک ملتوی کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن