سوشل ویلفیئر کے زیراہتمام اداروں کا دورہ سہولتوں پر عدم اطمینان ، باتیں نہیں کام چاہئے : عثمان بزدار
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ٹائون شپ میں محکمہ سوشل ویلفیئر کے زیر انتظام اداروں کے اچانک دورے کئے اور ان اداروں میں بے سہارا بچوں و بچیوں کے ساتھ خصوصی افراد کے لئے فراہم کی جانے والی سہولتوں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کی سرزنش کرتے ہوئے وارننگ جاری کی۔ وزیراعلیٰ نے ٹائون شپ میں سوشل ویلفیئر کے ادارے ’’کاشانہ‘‘ کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے بے سہارا بچیوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کا معائنہ کیا اور بے سہارا بچیوں سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے بچیوںکے ساتھ وقت گزارا۔ وزیراعلیٰ نے کچن، بچیوں کی رہائش گاہوں ، واش رومز اور دیگر کمروں کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے بچیوں سے ان کے مسائل پوچھے جس پر بچیوں نے بتایا کہ یہاں پر خاکروب نہیں ہے اور ہمیں خود صفائی کرنا پڑتی ہے۔ بچیوں نے مزید بتایا کہ لان میں گھاس کاٹنے کے لئے مالی بھی موجود نہیں جبکہ ٹیچر اور آیا بھی نہیں ہیں، جس پر وزیراعلیٰ نے برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ادارے کیلئے خاکروب، آیا، مالی اور ٹیچر کو ہنگامی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے اور مجھے اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔ ان بچیوں کی مناسب دیکھ بھال بہت ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آپ کی ہر ضرورت پوری کریں گے اورآپ کو کوئی تکلیف نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو دی جانے والی سہولتوں کو مزید بہتر بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ واش رومز میں صفائی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ مجھے یہاں آ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ بے سہارا بچیوں کی دیکھ بھال ہمارا دینی اور قومی فریضہ ہے۔ نبی آخرالزمانؐ نے بھی بے سہاروں پر دست شفقت رکھنے کی تلقین کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ٹائون شپ میں سوشل ویلفیئر کمپلیکس کا بھی دورہ کیا۔ بے سہارا بچوں کیلئے قائم ادارے گہوارہ، خصوصی افراد کیلئے قائم ادارے نشیمن، بے سہارا بزرگوں کیلئے قائم ادارے عافیت، ذہنی امراض میں مبتلا افراد کے ادارے دارالسکون اور ذہنی معذور بچوں کے ادارے چمن کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے ان اداروں میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے صفائی کی نامناسب صورتحال اور لان میں جھاڑیوں اور بڑھی ہوئی گھاس پر برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صفائی کو بہتر بنایا جائے اور لان میں گھاس کو کاٹا جائے۔ وزیراعلیٰ نے جب وہاں موجود عملے سے پوچھا کہ بے سہارا بچوں اور ذہنی امراض میں مبتلا بچوں کا باقاعدہ چیک اپ ہوتا ہے توعملہ تسلی بخش جواب نہ دے سکا ،جس پر وزیراعلیٰ نے بچوں کا باقاعدہ چیک اپ نہ کیے جانے پر متعلقہ حکام کی سرزنش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں 10 دن کی مہلت دیتا ہوں، معاملات درست کئے جائیں۔ معاملات اس طرح نہیں چلیں گے، یہ میری پہلی اور آخری وارننگ ہے۔ مجھے باتیں نہیں، کام چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مقرر کردہ مدت میں ادارے کے معاملات کو درست نہ کیا گیا تو متعلقہ حکام کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بچوں کے کمروں میں پنکھوں کی تعدادمیں اضافہ کیاجائے۔ وزیراعلیٰ نے گہوارہ میں بے سہارا بچوں، نشیمن میں خصوصی افراد، دارالسکون میں ذہنی امراض میں مبتلا افراد اور چمن میں ذہنی معذور بچوں کیساتھ پیار کیا اور ان کے ساتھ شفقت کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ نے عافیت میں بے سہارا بزرگوںسے ان کے مسائل دریافت کیے اور سہولتوں کے بارے میں پوچھا۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر محمد اجمل چیمہ کو ہدایت کی کہ وہ سہولتوں کی بہتری کیلئے دی جانے والی ہدایات پر ہونے والی پیش رفت کا خود جائزہ لیں اور ان اداروں کا باقاعدگی سے دورہ کریں تاکہ یہاں رہنے والے بچوں اور دیگر ا فرادکو فراہم کی جانے والی سہولتوں میںبہتری لائی جاسکے ۔ بے سہاروں کا سہارا بننے والے دین اور دنیا دونوں کماتے ہیںاور معاشرے کے ہر طبقے کو ایسے نیک کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔ یہاں رہنے والے افراد ہم سب کی خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔ عثمان بزدار نے سیاحت کے عالمی دن کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ نئے پاکستان میں سیاحت کا شعبہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ ماضی میں سیاحت جیسے اہم شعبے کو یکسر نظرانداز کیا گیا۔ ہم اس شعبے کی پائیدار ترقی کے ذریعے معیشت کو مضبوط کریں گے۔ سیاحتی سرگرمیوں کا فروغ معیشت کے استحکام کیلئے ضروری ہے۔ عثمان بزدار نے وہاڑی میں چیئرمین بلدیہ کی تقریب میں آتشبازی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ارکان اسمبلی سے گفتگو میں عثمان بزدار نے کہا ہے کہ صوبہ میں تبدیلی کے لئے شب و روز محنت کررہے ہیں اور پنجاب تبدیلی کی جانب بڑھ رہاہے، جس کے جلد نتائج سامنے آئیں گے۔ ہماری کارکردگی خود بولے گی اور ناقدین خاموش ہو جائیں گے کیونکہ صرف عوام کی خدمت ہی ہمارا نصب العین ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے میں اور میری ٹیم ہفتے میں سات دن صبح سے شام تک کام کرتی ہے۔ عوام کی حقیقی ترقی اور خوشحالی کیلئے جو بس میں ہوا ضرور کریںگے۔ پنجاب میں ہر کام ارکان اسمبلی کی مشاورت سے ہوگا۔